ارول: (پریس ریلیز) امارت شرعیہ، مسلمانوں کا ایک عظیم ملی،دینی تعلیمی، سماجی ،اور رفاہی فلاحی ایک با وقار تنظیم ہے، امارت شرعیہ کی سو سالہ خدمات کی تاریخ پر محیط ہیں، جو الحمداللہ ماضی بھی بڑا روشن و تابناک رہا ہیں،حال بھی الحمداللہ، مفکرانہ مدبرانہ جرأت مندانہ، اورمنفرد انداز میں، زیر سرپرستی فرما رہے ہیں، اپنے وقت کے عظیم قائد ملت اسلامیہ کے آبرو مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب مدظلہ امارت شرعیہ کے فعال و متحرک قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی مدظلہ کے نگرانی میں ترقی کی طرف رواہ دواں ہے، الحمداللہ مستقبل میں امارت شرعیہ منصوبہ بند و سلیقے کے ساتھ ہر شعبہ میں وسعت و توانائی کے ساتھ دن رات ترقی کی طرف گامزن، ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ کے خادم محمد ابوذر مفتاحی نے ایک (ترغیب تعلیم وتحفظ اردو) کے پروگرام کو کامیاب بنانے کے سلسلےمیں تقسیم امور میٹنگ ضلع ارول بھداسی میں کہا مزید کہا کہ اسی کا ایک کڑی امارت شرعیہ کا موجودہ تحریک تعلیمی بیداری مہم و تحفظ اردو ہے، امارت شرعیہ کا تعلیمی بیداری مہم تحفظ اردو تحریک چلانے پر کافی لوگوں میں جوس و جذبہ دیکھا جارہا ہے اور وقت کی اہم ضرورت قرار دے رہے ہیں اور حالات کا تقاضا بتارہے ہیں مزید اپیل کی بالخصوص ضلع ارول کے علماء کرام و ائمہ مساجد دانشورانِ سماجی کارکنان قوم و ملت کی درد وفکر رکھنے والے افراد 6 فروری 2021ءکو بروز سنیچر بمقام مدرسہ عظمتیہ بھداسی ضلع ارول میں شرکت فرمائیں اور مفید مشورہ سے نوازے ملی بیداری کا ثبوت دیں،اس اہم مشاورتی پروگرام میں امارت شرعیہ کے فعال و متحرک معاون ناظم مولانا محمد احمد حسین قاسمی وغیرہ شرکت فرمائیں گے اور ان دونوں مدعا پر تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال فرمائیں گے۔
پروگرام کو کامیاب بنانے میں دلچسپی و مستعدی کے ساتھ کمر بستہ ہے، مدرسہ عظمتیہ بھداسی ضلع ارول کے ناظم مولانا مطیع الرحمن، مولانا منت اللہ بھداسی ، سعد بابو جامعہ مسجد بھداسی کے امام وخطیب مولانا محمد نوشاد عالم، مولانا زین الحق مبلغ امارت شرعیہ، مولانا عتیق الرحمن اھل بھداسی۔
ملک کی موجودہ صورتحال سے آپ ضرور واقف ہوں گے،اقلیتوں اور مسلمانوں کے سامنے جو مسائل ہیں وہ کسی سے مخفی نہیں ہیں ایسے میں ملت کی بقاء اور اسلامی تشخص کی حفاظت کے لئے کرنے کے چند اہم کام ہیں،مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی مدظلہ امیر شریعت نے ترجیحی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھاڑ کھنڈ بنیادی دینی تعلیم کی فکر، عصری تعلیمی اداروں کے قیام اردو زبان کے تحفظ کے لئے متعلقہ تینوں ریاستوں میں خواص و عوام میں اس بات کی تحریک شروع کی ہے کہ تمام مسلم آبادی میں نئی نسل کے دین وایمان کی سلامتی کے لئے ہر مسجد کے تحت یا علیحدہ حسب سہولت خود کفیل مکاتب قائم کئے جائیں اس لیے ائمہ مساجد علماء کرام دانشورانِ ذی شعور افراد اس جانب توجہ فرمائیں، اب تک بہار کے مختلف اضلاع میں یہ اہم مشاورتی پروگرام ہوچکے ہیں ان اضلاع میں باقی ہیں مندرجہ ذیل ہیں :
6 فروری کو سوپول، شیخ پورہ ، ارول ضلع، سیوان ، گوپال گنج ،ویشالی ۔
7فروری کو مدھے پورہ ، مونگیر، جہاں آباد، سارن ، مغربی چمپارن، 8 فروری کو نوادہ ،
قائم مقام ناظم امارت شرعیہ مولانا محمد شبلی القاسمی نے ارباب حل و عقد ارکان شورئ ضلع کے صدر سکریڑی نقباء امارت شرعیہ دینی و ملی دانشورانِ ملی کے کاموں میں دلچسپی رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے ضلع میں اس اہم مشاورتی پروگرام میں دل جمعی اور مستعدی سے حصہ لئے ، اور پروگرام کو اپنے اپنے ضلع میں ہر ممکن طور پر کامیاب بنانے کی کوشش فرمائیں، اور ملی بیداری کا ثبوت پیش کریں۔