مسلم خواتین کو ملکی عدالتوں میں جانے سے روکنابورڈ کیلئے سب سے بڑا چیلینج، ہر ضلع اور بلاک میں دارالقضاء کا قیام انتہائی ضروری
خبردرخبر(486)
شمس تبریز قاسمی
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ہندوستانی مسلمانوں کا واحد متحدہ پلیٹ فارم ہے جس میں تمام مذاہب فکر کی نمائندگی ہوتی ہے اور ہندوستانی مسلمانوں کی مضبوط آواز ہے ،جب بھی شریعت پر آنچ آتی ہے ،حکومت مسلمانوں کے شرعی مسائل میں مداخلت کرتی ہے ،اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑکرنے کی کوشش کرتی ہے تو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مسلمانوں کی ترجمانی کرتے ہوئے قیادت کا فریضہ انجام دیتی ہے ،حالیہ دنوں میں ایک مرتبہ پھر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ سرخیوں میں رہا،اس کی قیادت پر اعتراض کیا گیا ،غیروں کے ساتھ کچھ مسلمانوں نے یہ کہاکہ ہندوستان جیسے سیکولرملک میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی کوئی ضرورت نہیں ہے ،تو کسی نے کہاکہ چندلوگوں کو پوری مسلمانوں کی قیادت کا دعوی کرنے کا حق کس نے دیاہے،لیکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ہر طرح کے اعتراض کا سامناکرتے ہوئے مسلمانوں کی قیادت کا فریضہ انجام دے رہاہے ،گذشتہ ماہ میں جب سپریم کورٹ میں حکومت نے ایک حلف نامہ داخل کرکے تین طلاق کو ختم کرنے کی سفارش کی تو بورڈ نے تمام مذاب فکر کے رہنماء اور ملک کی اہم ملی تنظیموں کو اکٹھاکر کے حکومت کو مضبوط جواب دیا اور بلند عزائم کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہم مسلمان شریعت میں کسی بھی طرح کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے ،تین طلاق ،خلع ،یکساں سول کوڈ اور اس جیسے کسی بھی مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتاہے ۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مسلم خواتین کے فلاح وبہبود اور عائلی مسائل کے حل کیلئے متعدد اہم اقدام کرچکاہے ،گذشتہ ہفتہ کولکاتامیں بورڈ کا 25 اجلاس عام منعقد ہواتھاجس میں عائلی، ازدواجی، طلاق ،خلع ،نان و نفقہ وراثت کے مسائل سے پریشان حال مسلم خواتین کی رہنمائی اور مدد کیلئے ایک کل ہند سطح پر مسلم ویمن ہیلپ لائن ٹول فری کال سنٹر کا اعلان کیاگیاتھا،اجلاس کے فورا بعد اس وعدہ کو پایہ تکمیل تک پہونچاتے ہوئے بورڈ نے اب خواتین کیلئے ٹول فری نمبر جاری کردیاہے۔
18001028426
اس کے علاوہ ایک ای میل آئی ڈی بھی جاری کی گئی ہے۔
aimwhl2016@gmail.com
10 بجے سے شام 5 بجے تک اس ٹول فری نمبر کی سروس دستیاب رہے گی جس میں خواتین کو نکاح ،طلاق ،خلع ،فسخ اور اس جیسے دیگر شرعی مسائل پر معلومات فراہم کی جائیں گی ،یہ ٹول فری نمبر فی الحال سات زبانوں میں دستیاب ہیں۔اردو،انگلش،ٹامل،بنگالی، تلگو، ملیالی، کنڑا ۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا یہ مثبت اور قابل ستائش اقدام ہے ،اس طرح کے اقدامات مزید کرنے کی ضرورت ہے ،ہر ضلع اور بلاک میں دارالقضاء کا قیام اور باصلاحیت قاضیوں کا تقرر بھی ہوناچاہئے ہے ،مسلم خواتین کو ملکی عدالتوں میں جانے سے روکنا بورڈ کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا اور اس کیلئے بڑے پیمانے پر عوامی تحریک چلانے کی ضرورت ہے،گاؤں گاؤں ضلع ضلع گھوم کر عوام میں شرعی بیداری پیداکرنے کی اشد ضرورت ہے۔