ممبئی: (پریس ریلیز) دوسالہ انگریزی کورس ” ڈپلوما ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر” کی تعلیم حاصل کررہے فضلائے مدارس کے مابین مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر (ایم ایم ای آرسی) ممبئی کے ذریعہ پہلا آن لائن قومی مقالہ نگاری مسابقے کا انعقاد کیا گیا، جس میں مرکزالمعارف اور اس سے ملحق دیگر اداروں کے طلبہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ واضح رہے کہ مقابلہ کا انعقاد آن لائن کیا گیا تھا، جس کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 15 فروی اور مقالہ جمع کرنے کی آخری تاریخ 25 فروی 2021 طے کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ طلبہ نے “چائلڈ ابیوز”، “دی حجاب”، “کو ایجوکیشن” ، “آف ڈیموکریسی”، “زکوۃ”، “سٹیزن شپ امینڈمینٹ ایکٹ”، “مغل ان انڈیا”، “دی ڈاوری” اور “آف فارمر” جیسے اہم عناوین پر مقررہ وقت سےقبل اپنے گراں قدر مقالات جمع کرائے ۔ماہرین کے ذریعہ مقالات چیک کرنے کے بعد 16، مارچ 2021 کو نتائج کا اعلان کیا گیا۔ جس میں سات طلبہ محمد نعمان (چائلڈ ابیوز)، محمد عدنان (دی حجاب) مجاہد الاسلام (کو ایجوکیشن) نجیب اللہ (آف ڈٰیموکریسی) جمال الدین شیخ (چائلڈ ابیوز) انیس الرحمن (زکوۃ) منظرامام (سٹیزن شپ امینڈمینٹ ایکٹ) کے مضامین کوعمدہ مضامین شمارکرتے ہوئے انعامات کے لئے منتخب کیا گیا۔ مقالہ نگاری میں مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے سال دوم کے طالب علم محمد نجیب اللہ، المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد کے طالب علم منظر نعمانی اور اشرف العلوم ایجوکیشن اینڈریسرچ سینٹر کولکاتہ کے طالب علم انیس الرحمن نے بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی جنہیں گراں قدر ا ں قدر نقد رقم اور سندسے نوازاگیا ، جبکہ بقیہ منتخب کردہ طلبہ کو تشجیعی انعام بصورت نقدر رقم اورتمام مساہمین کو سرٹیفیکیٹ دیے گئے۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے تقریبا پوراسال متاثر رہا، مگر مرکز المعارف نے سال رواں کے آغاز میں ہی مثبت قدم اٹھا تے ہوئے آن لائن تعلیمی سلسلہ کا آغاز کردیا تھا تاکہ طلبہ کا کسی طرح کا نقصان نہ ہو، تمام تعلیمی سرگرمیاں جو آف لائن ہواکرتی تھی ، انہیں آن لائن بحسن خوبی انجام دیے گئے۔ طلبہ کے جوش وجذبہ کو برقرار رکھنے کے لئے آن لائن تحریری اور تقریر ی مسابقات بھی منعقد کیے گئے جس کا خاطر خواہ فائدہ بھی برآمد ہوا۔
مرکزالمعارف اور پورے ملک میں اس سے منسلک آٹھ اداروں میں فضلاء مدارس کو دوسالہ انگلش ڈپلومہ لینگویج اینڈ لٹریچر کی تعلیم انتہائی سہل انداز میں دی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے دوسال کے مختصر سے عرصہ میں انہیں انگلش زبان بولنے اور لکھنے کی بھر پور صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے۔ علماء کرام کے لئے انگریزی ڈپلوما کورس کا تصور حضرت مولانا بدرالدین اجمل القاسمی نے 1994 میں پیش کیاتھا، اور اس تصور کو عملی جامہ پہنانے کےلئے انہوں نے مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کی داغ بیل ڈالی تھی تاکہ فضلائے مدارس عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے لیس ہوکر وقت کی ضرورت واہمیت کے پیش نظر قوم وملت کے لئے ایک اہم کردار ادا کرسکیں۔ اب یہ ادارہ ایک تحریکی شکل اختیار کرچکاہے، اسکے فضلاء ملک بھر میں اور ملک سے باہر بیس سے زائد ممالک میں گران قدر دینی، تعلیمی ،ملی ، سماجی ، رفاہی و تبلیغی فرائض بحسن خوبی انجام دے رہے ہیں۔