ڈیجیٹل انڈیا کا خواب دکھانے والے مودی کیوں خود اس پر نہیں کررہے ہیں عمل ؟

عوامی ریلیاں منعقد کرنے کا سلسلہ بند کریں ،سوشل میڈیا پر عوام سے کریں خطاب ،کڑروروں روپے بیجا خرچ ہونے سے بچ جائیں گے
ہندوستان کی عوام کا اپنے وزیر اعظم سے یہ دردمندانہ مطالبہ ہے کہ وہ آئندہ کوئی بھی ریلی اور اجلاس عام منعقد کرنے کے بجائے سوشل میڈیا پر خطا ب کریں اور مجورزہ ریلی پر آنے والا خرچ غریبوں کے اکاﺅنٹ میں ڈال دیں ۔
خبر درخبر(491)
شمس تبریز قاسمی
وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کو امریکہ بنانے کیلئے دن ورات ایک کرچکے ہیں،ہندوستان کی تہذیب وثقافت اور ہزاروں سالہ قدیم کلچر کو ختم کرکے یورپ کے مطابق کرنے کیلئے انتہک کوششوں میں مصروف ہیں ،وہ اسے ایشا میں یورپ کا ٹکرا بنانے کی کی فکر کررہے ہیں اور اس کیلئے وہ ڈیجیٹل انڈیا کا منصوبہ پیش کرچکے ہیں۔ ا س منصوبہ کو کامیاب بنانے کیلئے ریلائنس گروپ کے چیرمین مکیش امبانی نے جیو سیم(JIO) لائچ کیااور یہ کہاکہ ہم فری انٹرنیٹ کی سروس دیکر وزیر اعظم کے ڈیجیٹل انڈیا کے منصوبہ کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا تعاون پیش کررہے ہیں،مکیش امبانی نے جیو سیم کے اشتہار میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر بھی شائع کی ۔اس جانب موثر قدم بڑھاتے ہوئے نریندر مودی نے 8 نومبر کو 1000 اور 500 کے پرانے نوٹوں پر پابندی عائد کردی اور اس کی جگہ نئے نوٹ جاری کئے گئے۔شروعا ت میں یہ کہاگیا کہ نوٹ بندی کا فیصلہ کرپشن ،جعلی نوٹ اوربلیک منی کو ختم کرنے کے مقصد کے تحت کیا گیا ہے لیکن بعد میں نرنیدرمودی نے کہاکہ نوٹ بندی کے پس پردہ ہندوستان کو کیش لیس سوسائٹی بنانے کا عزم ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی عوام نقدی لین دین کا سلسلہ بند کردے ، وہ آن لائن ٹزاکشن اور چیک کے ذریعہ خریدوفروخت کرے ،معمولی لین دین میں پے ٹی ایم جیسے ایپ کا استعمال کرے ۔کیش لیس سوسائٹی کے ان طریقوں پر عمل کرنے کے بعد ہندوستان میں یوررپین کلچر کو فروغ ملے گا ،کالادھن کا خاتمہ ہوگا ،کرپشن پر روک لگ جائے گی ،بے ایمانی اور لوٹ مار کاسلسلہ بند ہوجائے گا اور اس طرح ہندوستان ڈیجیٹل بن جائے گا ۔
downloadلیکن دوسری جانب وزیر اعظم نریندرمودی خود اس منصوبہ پر عمل نہیں کررہے ہیں،ہندوستان کو ڈیجیٹل بنانے کی مہم میں اپنا تعاون پیش نہیں کررہے ہیں ،وہ پرانے طریقوں کا ہی استعمال کررہے ہیں،جی ہاں ! میں صحیح کہ رہاہوں ۔ڈیجیٹل انڈیا میں عوام سے جڑنے ،ان سے بات کرنے اور انہیں خطاب کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال بھی شامل ہے امریکہ ،اینگلنڈ اور دیگر یورپین ممالک جنہیں ڈیجیٹل کہاجاتاہے وہاں پبلک اور عوامی ریلی کا چلن ختم ہوچکاہے ، لاکھوں کا مجمع اکٹھا نہیں کیا جاتاہے ،حکومتی سربراہ اور الیکشن کے دوران امیدوار عوام سے خطاب کرنے کیلئے ٹی وی چینلوں کا سہار ا لیتے ہیں یا سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں لیکن ہندوستان کے وزیر اعظم نریندرمودی عوام سے خطاب کرنے کیلئے بڑی بڑی ریلیاں منعقد کراتے ہیں،لاکھوں کی بھیڑ اکٹھا کرواتے ہیں،ایک ریلی پر کڑورں روپے کے بجٹ کا خرچ آتاہے ،اگر وزیر اعظم عوام سے خطاب کرنے کیلئے ریلی منعقد کرنے کے بجائے سوشل میڈیا کا استعمال کریں گے ،یوٹیوب ،فیس بک اور ٹی وی چینلوں کے ذریعہ عوام سے خطاب کریں گے تو ملک کو ڈیجیٹل بنانے کی مہم میں ان کی بہت بڑی شراکت ہوگی ،ملک کے خزانے پر کڑوروں روپے کا بوجھ نہیں پڑے گااور اس طرح اقتصادی سطح پر بھی ملک کی ترقی ہوگی۔ماہرین کا مانناہے کہ ڈیجیٹل کلچر کو فروغ دینے کیلئے سوسائٹی کو کیش لیس بنانے سے زیادہ ضروری عوام سے خطاب کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال ہے ۔ہندوستان کی عوام کا اپنے وزیر اعظم سے یہ دردمندانہ مطالبہ ہے کہ وہ آئندہ کوئی بھی ریلی اور اجلاس عام منعقد کرنے کے بجائے سوشل میڈیا پر خطا ب کریں اور مجورزہ ریلی پر آنے والا خرچ غریبوں کے اکاﺅنٹ میں ڈال دیں ۔(ملت ٹائمز)
stqasmi@gmail.com

SHARE