دہلی کو جام سے نجات دلانے کے لئے 52 ہزار کروڑ خرچ ہوں گے: گڈکری

نتن گڈکری نے کہا ہے کہ دہلی کے باہر سڑکیں بنائی گئی ہیں تاکہ دہلی میں کوئی آلودگی نہ ہو، دوسری ریاستوں کو جانے والی گاڑیاں دہلی کے باہر سے آمد و رفت کریں اور دہلی میں داخل نہ ہوں۔
سوہنا، ہریانہ: روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ دہلی کا سب سے بڑا مسئلہ آلودگی اور بھیڑ ہے اور وہ قومی دارالحکومت کو ان سے نجات دلانے پر 52 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز یہاں دہلی ممبئی ایکسپریس وے کے ترقیاتی کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے نتن گڈکری نے کہا کہ دہلی کا سب سے بڑا مسئلہ آلودگی اور جام ہے جس سے ان کی وزارت مسلسل چھٹکارا پانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب میں 2022 کے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں، مدھیہ پردیش سے لائی جارہی مشینیں
انہوں نے کہا کہ دہلی کو دہرادون، ہری دوار، چنڈی گڑھ، میرٹھ، جے پور، کٹرا جیسے شہروں سے جوڑنے کے لیے بہترین سڑکیں بنائی جا رہی ہیں۔ دہلی کے باہر سڑکیں بنائی گئی ہیں تاکہ دہلی میں کوئی آلودگی نہ ہو تاکہ دوسری ریاستوں کو جانے والی گاڑیاں دہلی کے باہر سے آمد و رفت کریں اور دہلی میں داخل نہ ہوں، اس سے دہلی میں آلودگی کم ہو جائے گی اور یہاں جام بھی کم ہوگا۔
نتن گڈکری نے کہا کہ دہلی سے کٹرا کے درمیان ایکسپریس وے بنایا جارہا ہے، جس کی وجہ سے دہلی-کٹرا کے درمیان فاصلہ چھ گھنٹے میں طے کیا جاسکتا ہے اور یہ کام دو سال میں مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی توجہ بہتر سڑکوں کی تعمیر اور شہری فاصلے کو کم کرنے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں اس طرح بنائی گئی ہیں کہ دہلی سے چنڈی گڑھ دو گھنٹے میں، دہلی سے دہرادون دو گھنٹے میں، دہلی سے ہری دوار ڈیڑھ گھنٹے میں اور دہلی سے میرٹھ کی مسافت 40 منٹ میں طے کی جاسکے گی۔