وراٹ کی کمان میں یوراج اور نہرا کی واپسی، پنت نیا چہرہ
ممبئی(ملت ٹائمز؍آئی این ایس انڈیا)
ہندوستانی کرکٹ نے نئے دور میں قدم رکھا جب آج یہاں وراٹ کوہلی کو سرکاری طور پر تمام فارمیٹس میں ٹیم انڈیا کا کپتان مقرر کیا گیا۔کوہلی کو انگلینڈ کے خلاف محدود اوورز کی سیریز کے لئے ٹیم کی کپتانی سونپی گئی ہے جس میں یوراج سنگھ اورآشیش نہرا نے بھی واپسی کی ہے۔نو سال سے زیادہ وقت تک ٹیم کی کپتانی کرنے والے مہندر سنگھ دھونی وکٹ کیپر بلے باز کے طور پر ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ ایم ایس کے پرساد کی صدارت والی قومی سلیکشن کمیٹی نے دہلی کے نوجوان وکٹ کیپر رشبھ پنت کو ٹی 20ٹیم میں شامل کرکے اشارہ دے دیا ہے کہ وہ کسے دھونی کا جانشین سمجھتے ہیں۔سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں آج کافی ڈراما بھی دیکھنے کو ملا جبکہ تکنیکی وجوہات سے اس میں تین گھنٹے کی تاخیر ہوئی اور بعد میں لوڈھا کمیٹی کی منظوری کے بعد میٹنگ شروع ہوئی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جوائنٹ سکریٹری امیتابھ چودھری کے بھی نامنظور ہونے کے بعد آج کی میٹنگ بی سی سی آئی کے سی ای او راہل جوہری نے بلائی۔گزشتہ ہفتے بی سی سی آئی کے تمام اعلی حکام کو برخواست کر دیا گیا تھا۔اجنکیا رہانے کو ٹی 20ٹیم سے باہر کر دیا گیا ہے۔پنت کو بلے باز کے طور پر ان کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔پرساد نے سابق کپتان دھونی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ماہی کیا چیز تھا، وہ فطرت سے کپتان ہے، فرنٹ سے قیادت کرنے والا۔یوراج رنجی ٹرافی میں کافی اچھی فارم میں رہے اور اس دوران انہوں نے پانچ میچوں میں 84کے اوسط سے 672رنز بنائے۔اس میں بڑودہ کے خلاف 260رنز ان کا بہترین اسکور رہا،اس کے بعد انہیں نے اپنی شادی کے لئے بریک لیا۔
گزشتہ سال ورلڈ ٹی 20کے بعد ٹیم میں واپسی کر رہے یوراج کے تناظر میں پرساد نے نامہ نگاروں سے کہاکہ یوراج جس طرح کھیلے ہمیں اس کی تعریف کرنی چاہئے۔اس نے گھریلو کرکٹ میں کافی اچھا کیا ہے جس کی تعریف ہونی چاہئے۔آئی پی ایل کے دوران چوٹ کے بعد سرجری کرانے والے تجربہ کار نہرا کی ٹی 20ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ان کاانتخاب بائیں ہاتھ کے اچھے تیز گیند بازوں کی کمی کی عکاسی کرتا ہے اور سفید کوکابورا گیند سے نہرا کی مہارت پر کوئی سوال بھی نہیں اٹھا سکتا۔
انگلینڈ میں ہونے والی چمپئنز ٹرافی سے پہلے انگلینڈ کے خلاف 15جنوری سے شروع ہو رہی سیریز پریکٹس کے لئے 50اوور کی واحد سیریز ہے اور ایسے میں سلیکٹرز نے رہانے کے علاوہ تمام مقبول کھلاڑیوں کو ان دونوں ٹیموں میں جگہ دی ہے۔ٹاپ اسپنر روی چندرن اشون اور روندر جڈیجہ کو دونوں ٹیموں میں شامل کیا گیا ہے جبکہ فٹ ہو چکے سلامی بلے باز شکھر دھون کو ون ڈے ٹیم میں جگہ ملی ہے۔ٹی 20میں دھون کے متبادل کے طور پر پنجاب کے مندیپ سنگھ کو شامل کیا گیا ہے جو ٹی 20میں لوکیش راہل کے ساتھ اننگز شروع کر سکتے ہیں۔ہندوستانی تیز گیند بازی اٹیک میں امیش یادو، بھونیشور کمار اور یوارکر ماہر جسپریت بمراہ کو ذمہ داری سونپی گئی ہے جن کا ساتھ تیز بولنگ آل راؤنڈر ہاردک پنڈیا دیں گے۔ون ڈے میں لیگ اسپنر امت مشرا کو شامل کیا گیا ہے جبکہ ٹی 20میں ان کی جگہ ہریانہ ٹیم کے ان کے ساتھی یجوندر چاہل لیں گے۔
سریش رینا کو ٹی 20ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ 50اوور کی شکل میں رہانے کو برقرار رکھا گیا ہے۔سیریز کا پہلا ون ڈے پونے میں کھیلا جائے گا جبکہ باقی دو میچ کٹک(19جنوری)اور کولکاتہ(22جنوری)میں ہوں گے۔ٹی 20 میچ 26 جنوری سے یکم فروری کے درمیان کانپور، ناگپور اور بنگلور میں کھیلے جائیں گے۔پرساد نے کہا کہ کپتان کوہلی نے اسکائپ سے ذریعہ ان سے بات کی اور انتخاب سے پہلے انہیں اعتماد میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وراٹ نے ہمارے سے بات کی، اس نے اسکائپ پر ہمارے سے بات کی،بحث کے بعد ہم نے یہ بہترین ٹیم منتخب کی۔پرساد نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ انہوں نے ٹیم کا انتخاب کرتے ہوئے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ٹیمیں اس طرح ہے:تین ون ڈے کے لئے ٹیم:وراٹ کوہلی(کپتان)، مہندر سنگھ دھونی، لوکیش راہل، شکھر دھون، منیش پانڈے، کیدار جادھو، یوراج سنگھ، اجنکیا رہانے، ہاردک پنڈیا، روی چندرن اشون، روندر جڈیجہ، امت مشرا ، جسپریت بمراہ، بھونیشور کمار اور امیش یادو۔تین ٹی 20کے لئے ٹیم:وراٹ کوہلی(کپتان)، مہندر سنگھ دھونی، مندیپ سنگھ، لوکیش راہل، یوراج سنگھ، سریش رائنا، رشبھ پنت، ہاردک پنڈیا، روی چندرن اشون، روندر جڈیجہ، یجوندر چاہل، منیش پانڈے، جسپریت بمراہ، بھونیشور کمار اور آشیش نہرا۔