کانگریس پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ’’راجیہ سبھا کے رکن دیپیندر ہڈا کے ساتھ یہ برتاؤ بھاجپا والوں کی بزدلی کی علامت ہے اور پرینکا گاندھی کا ڈٹ کر کھڑے ہو جانا جرأت مندانہ قدم ہے۔ جیت ہمت کی ہوگی۔‘‘
لکھنؤ: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کر کے وزیر اعظم نریندر مودی کو نصیحت کی ہے کہ وہ کسانوں کے درد کو سمجھیں اور گاڑی سے کچل کر کئی کسانوں کو ہلاک کرنے والے وزیر کے بیٹے کو جلد از جلد گرفتار کرائیں۔ خیال رہے کہ پرینکا گاندھی کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا تھا جب وہ جان گنوانے والے کسانوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کے لئے جا رہی تھیں۔
سیتا پور کے پی اے سی سیکنڈ کور کمپلکس میں حراست میں رکھی گئیں پرینکا گاندھی کو پیر کی صبح ساڑھے چار بجے حراست میں لیا گیا تھا۔ قانونی طور پر کسی کو 24 گھنٹے سے زیادہ حراست میں نہیں رکھا جاسکتا لیکن انتظامیہ آگے کے منصوبہ پر منہ نہیں کھول رہی ہیں۔
پرینکا گاندھی نے اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’مودی جی نمسکار! میں نے سنا ہے کہ آج آپ آزادی کا امرت اتسو منانے کے لئے لکھنؤ آ رہے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا آپ نے یہ ویڈیو دیکھا ہے۔ یہ ویڈیو آپ کی سرکار کے ایک منتری کے بیٹے کی ذریعہ کسانوں کو اپنی گاڑی سے کچلتے ہوئے دکھاتا ہے۔ اس ویڈیو کو دیکھئے اور دیش کو بتایئے کہ اس منتری کو برخاست کیوں نہیں کیا گیا ہے اور اس لڑکے کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ہے۔ میرے جیسے حزب اختلاف کے لیڈران کو تو آپ نے حراست میں بغیر کسی آرڈر، بغیر کسی ایف آئی آر کے رکھا ہوا ہے، میں جاننا چاہتی ہوں کہ وہ آدمی آزاد کیوں ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ ’’آج جب آپ امرت اتسو کی محفل میں منچ پر بیٹھے ہوں گے مودی جی، تو آپ یاد کیجئے کہ آزادی ہمیں کسانوں نے دلوائی۔ آج بھی اس ملک کی حفاظت سرحد پر کسانوں کے بیٹے ہی کرتے ہیں۔ کسان مہینوں سے پریشان ہیں، اپنی آواز اٹھا رہے ہیں اور آپ اس کو نکار رہے ہیں۔ میں آپ سے گزارش کرتی ہوں، لکھیم پور آیئے نا، جنہوں نے آزادی دلوائی، جو ان داتا ہے اس دیش کا، جو آتما ہے اس دیش کی، ان کی حفاظت کیجئے۔ ان کی حفاظت کرنا آپ کا دھرم ہے، جس آئین پر آپ نے حلف لیا اس کا دھرم ہے اور اس کے تئیں آپ کا فرض ہے۔ جے ہند، جے کسان۔‘‘
دریں اثنا، کانگریس پارٹی نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں پولیس کانگریس کے راجیہ سبھا کے رکن دیپیندر ہڈا کے ساتھ بدسلوکی کر رہی ہے۔ پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ’’راجیہ سبھا کے رکن دیپیندر ہڈا کے ساتھ یہ برتاؤ بھاجپا والوں کی بزدلی کی علامت ہے اور پرینکا گاندھی کا ڈٹ کر کھڑے ہو جانا جرأت مندانہ قدم ہے۔ جیت ہمت کی ہوگی۔‘‘
قبل ازیں، اترپردیش کے سیتا پور میں پی اے سی بٹالین کے گیسٹ ہاوس میں پولیس حراست میں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کا الزام ہے کہ ان کے وکلا کو کئی گھنٹے بعد بھی ان سے ملاقات کرنے نہیں دیا گیا ہے۔ یہی نہیں انتظامیہ نے انہیں حراست میں لینے کی کوئی قانونی وجہ بھی اب تک نہیں بتائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ حراست سے رہا ہوتے ہی لکھیم پور کھیری جاکر شہید کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کریں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر انتظامیہ کو کسی طرح کا اندیشہ ہے تو اپنی نگرانی میں ان کے سمیت چار لوگوں کے کانگریسی وفد کو ان کے رشتہ داروں سے ملانے کے لئے لے جائے لیکن انتظامی افسر بار بار ’اوپر کا آدیش‘ یا ’اوپر سے پوچھ کر بتاتے ہیں‘ جیسی بات کرکے ٹال رہے ہیں۔
پارٹی کا الزام ہے کہ ضلع انتظامیہ کانگریس کی جنرل سکریٹری کے ساتھ مسلسل بدسلوکی کر رہی ہے۔ انتظامیہ نے پرینکا کو ایک دھول بھرے کمرے میں رکھا تھا جسے انہوں نے خود جھاڑو لگا کر صاف کیا۔ اس کا ویڈیو وائرل ہوا تو انتظامیہ نے ایسا موقف اختیار کیا جیسے کہ ویڈیو بنانا کوئی جرم ہوا ہے۔ انتطامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اب پرینکا گاندھی کے کمرے میں دو پولیس والے بیٹھ کر نگرانی کریں گے۔ ایسی قابل اعتراض بات پر سخت ردعمل ہوا تو وہ بیک فٹ پر آگئے۔
(بشکریہ قومی آواز)