پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کسانوں کی موت کی وجہ زیادہ خون بہنے کو بتایا گیا ہے، بہرائچ باشندہ مقتول کسان کے اہل خانہ اس رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں جس کے بعد انتظامیہ دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لئے تیار ہو گیا ہے۔
لکھیم پور کھیری: اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری کے تکونیا میں ہوئے تشدد کے شکار چار کسانوں میں سے دو کی آخری رسومات کی ادئیگی منگل کو سخت سیکورٹی کے درمیان کردی گئی۔ آفیشیل ذرائع نے بتایا کہ پلیا کے لوپریتی سنگھ (19) اور لکھیم پور میں ہی دھورارا کے نچھترا سنگھ کی آخری رسوم پولیس کی موجودگی میں ادا کی گئی جبکہ بہرائچ کے نانپارہ علاقے باشندہ دلجیت سنگھ (32) اور گرووندر سنگھ (20) کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے آبائی ضلع بھیج دی گئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ پوسٹ مارٹم میں کسانوں کی موت کی وجہ زیادہ خوب بہہ جانا بتایا گیا ہے اور لاشوں پر گولی کے کوئی نشان نہیں پائے گئے ہیں۔ بہرائچ باشندہ مقتول کسان کے اہل خانہ پورسٹ مارٹم رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں جس کی وجہ سے بہرائچ انتظامیہ دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لئے تیار ہوگیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اتوار کو لکھیم پور کے تکونیا علاقے میں بی جے پی کارکنان اور کسانوں کے درمیان ہوئی پرتشدد جھڑپ میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد کی موت ہوگئی تھی۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت اور سرکاری افسران کے درمیان ہوئی بات چیت کے بعد کسانوں کے اہل خانہ پوسٹ مارٹم کے لئے تیار ہوگئے تھے۔ ضلع میں حالات معمول پر آچکے ہیں، حالانکہ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے بچنے کے لئے ضلع میں دفعہ 144نافذ ہے۔ اور انٹرنیٹ خدمات کو ابھی بحال نہیں کیا گیا ہے۔