چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے سبھی مہلوکین کے اہل خانہ کو 50-50 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
لکھیم پور تشدد میں مارے گئے کسانوں اور صحافی کے اہل خانہ کی مدد کے لیے کانگریس حکومت آگے آئی ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے سبھی مہلوکین کے گھر والوں کو 50-50 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ بھوپیش بگھیل اور چرنجیت چنّی نے یہ اعلان لکھنؤ پہنچنے کے بعد کیا۔
We stand with the families of the farmers who have been murdered. On the behalf of Punjab government, I announce Rs 50 lakhs each to the families of the deceased including the journalist: Punjab CM Charanjit Singh Channi in Lucknow pic.twitter.com/7QY2sqfwPG
— ANI UP (@ANINewsUP) October 6, 2021
لکھنؤ میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے کہا کہ جن کسانوں کی موت ہوئی ہے، صحافی سمیت ہر کنبہ کو ہم پنجاب حکومت کی طرف سے 50 لاکھ روپے دیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں آج راہل گاندھی کی قیادت میں لکھنؤ پہنچا ہوں۔ جائے وقوع پر جانا ہے۔ کسانوں اور صحافی کا قتل کیا گیا، اس کا مجھے افسوس ہے۔ یہ سب منصوبہ بندی کے ساتھ ہوا اور کسانوں کو مارا جائے گا تو ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔
علاوہ ازیں لکھیم پور کھیری واقعہ کو لے کر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ کنبوں کے ساتھ پورا ہندوستان کھڑا ہے۔ چھتیس گڑھ حکومت کی جانب سے ہر متاثرہ کسانوں کے کنبہ کو 50 لاکھ روپے اور متاثرہ صحافی کے کنبہ کو بھی 50 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی کو پرینکا گاندھی سے ملنے کے لیے سیتاپور اور وہاں سے لکھیم پور جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ راہل گاندھی کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چنّی اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل بھی لکھنؤ پہنچے ہوئے ہیں۔ راہل گاندھی پہلے سیتاپور جائیں گے اور پرینکا گاندھی سے ملیں گے، پھر وہاں سے دونوں لکھیم پور کے لیے نکلیں گے۔
راہل گاندھی کے لکھنؤ پہنچتے ہی پرینکا گاندھی کو بھی سیتاپور کے عارضی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انھیں اتوار کی دیر رات لکھیم پور جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔ انھیں 36 گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد منگل کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
(بشکریہ قومی آواز)