ریاست میں بیشتر مسلمان کنورٹیڈ ہیں، ان کے آباء بیف نہیں کھاتے تھے

آسام میں کئی مقامات پر بیف پر پابندی عائد کی گئی ہے جس پر تنازعہ چل رہا ہے، وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کا کہنا ہے کہ جو بھی مسلمان ہیں انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ ان کے دادا، پردادا بیف نہیں کھاتے تھے۔
اپنے متنازعہ بیانات کے لیے مشہور آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ایک بار پھر مسلمانوں کے تعلق سے قابل اعتراض بیان دیا ہے۔ انھوں نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ریاست میں بیشتر مسلمان کنورٹیڈ یعنی مذہب تبدیل کر کے مسلمان بنے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ان کے آباء بیف (گائے کا گوشت) نہیں کھاتے تھے۔
ہیمنت بسوا سرما نے اپنے بیان کا بچاؤ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر وہ ان لوگوں کو یہ یاد دلاتے ہیں کہ ان کے آباء بیف نہیں کھاتے تھے، تو اس میں غلط کیا ہے؟ کم از کم بیف کے استعمال کو فروغ نہیں دیا جانا چاہیے۔ ہیمنت بسوا سرما نے ایک ٹی وی چینل کی طرف سے منعقد کیے گئے پروگرام کے دوران اپنی یہ رائے ظاہر کی۔
واضح رہے کہ ریاست کے مذہبی مقامات پر بیف پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کے بعد تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ اس تعلق سے ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ جو بھی مسلمان ہیں، ان کے دادا، پردادا بیف نہیں کھاتے تھے۔ وہ لوگوں کو صرف روایت کی یاد دلا رہے ہیں۔ جب وزیر اعلیٰ سے یہ کہا گیا کہ لوگ کیا کھائیں، کیا نہ کھائیں، یہ ان کی پسند ہے، تو اس پر انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں یہ مسئلہ ہے۔ لوگوں کو اگر روایت یاد دلائی جاتی ہے تو وہ ناراض ہو جاتے ہیں۔ صرف حقوق کی بات کرتے ہیں۔ آپ کو بتا دوں کہ حقوق ہماری تہذیب کی قدروں سے ہی ملتے ہیں۔
(بشکریہ قومی آواز)

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com