جھارکھنڈ: اچانک کورونا کیسز میں اضافہ، رانچی ریلوے اسٹیشن پر 55 مسافر ملے پازیٹو

ایک مہینے کے بعد ہی کووڈ متاثرین کی تعداد میں پانچ گنا اضافہ نے فکر میں اضافہ کر دیا ہے، ڈاکٹر نشتھ کا کہنا ہے کہ درگا پوجا میں جس طرح سے لاپروائی ہوئی ہے، اسی کا نتیجہ ہے کہ معاملے اچانک بڑھ گئے ہیں۔

جھارکھنڈ میں کورونا ایک بار پھر ڈرانے لگا ہے۔ ریاست کی راجدھانی رانچی میں گزشتہ دو دنوں میں کووڈ انفیکشن کے معاملوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ آج رانچی کے ہٹیا ریلوے اسٹیشن پر ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ میں ایک ساتھ 55 مسافر کورونا پازیٹو پائے گئے۔ یہ سبھی مسافر پوری سے رانچی کے درمیان چلنے والی تپسونی ایکسپریس اور راؤرکیلا سے رانچی کے درمیان چلنے والی راؤرکیلا ایکسپریس سے یہاں پہنچے تھے۔
اس سے قبل 22 اکتوبر کو رانچی میں کورونا کے 36 معاملے سامنے آئے تھے۔ پورے جھارکھنڈ میں کووڈ متاثرین کی تعداد بڑھ کر 280 ہو گئی ہے۔ یہ گزشتہ ایک مہینے میں کووڈ متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ حال میں اختتام پذیر نوراتری اور درگا پوجا کے دوران سوشل ڈسٹنسنگ ٹوٹنے کے سبب انفیکشن کے معاملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اِدھر ریاست کے سب سے بڑے اسپتال ریمس میں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے مدنظر اسپتال انتظامیہ الرٹ ہو گیا ہے۔ ایک مہینے کے فرق میں کووڈ متاثرین کی تعداد میں تقریباً پانچ گنا اضافہ نے سب کی فکر میں اضافہ کر دیا ہے۔ رانچی کے ریمس میں کووڈ ٹاسک فورس کے ڈاکٹر نشتھ ایکّا کا کہنا ہے کہ پوجا میں جس طرح سے لاپروائی ہوئی ہے، اس کا نتیجہ ہے کہ معاملے اچانک سے بڑھے ہیں۔ پھر بھی ہماری تیاری پوری ہے۔
رانچی میں سی سی ایل گاندھی نگر اسپتال کے سینئر مائیکرو بایولوجسٹ ڈاکٹر جتیندر کمار کی مانیں تو لاپروائی تو بھاری پڑ رہی ہے۔ اچانک سے معاملے بڑھنا اچھا اشارہ نہیں ہے۔ اس لیے لوگ محتاط رہیں تو حالات قابو میں رہیں گے۔ تہواروں کا سیزن جاری ہے، دیوالی، بھائی دوج اور چھٹھ جیسے بڑے تہوار آنے والے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا گائیڈ لائن پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کیا جائے گا تو حالات بے قابو ہو جائیں گے۔ اس لیے ماسک لگانا، سینیٹائزر استعمال، سوشل ڈسٹنسنگ کے علاوہ بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے بچنے کی ضرورت ہے۔
اس درمیان ریاست میں تیزی سے بڑھ رہے کورونا کے معاملوں کو دیکھتے ہوئے ریمس سی سی ایل گاندھی نگر اور صدر اسپتال میں پوری تیاری رکھی گئی ہے۔ ونٹلیٹر سے لے کر آئی سی یو کے بیڈ بھی ریزرو رکھے گئے ہیں، تاکہ سنگین مریضوں کا فوری علاج کیا جا سکے۔ فی الحال ریمس میں پوسٹ کووڈ کے مریضوں کا علاج چل رہا ہے۔ جہاں پوسٹ کووڈ کا ایک سنگین مریض ہے۔ وہیں پوسٹ کووڈ کے 22 مریض علاج کرا رہے ہیں۔ صدر اور سی سی ایل میں کووڈ کا ایک بھی مریض نہیں ہے۔
(بشکریہ قومی آواز)

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com