مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوں
تب خاک کے پردے سے انساں نکلتے ہیں
ملت ٹائمز ہندی کے بانی اور سابق ایڈیٹر، سماجی کارکن اور متعدد خوبیوں کے حامل محمد قیصر صدیقی کی وفات کو آج ایک سال پورے ہوگئے ۔ ٹھیک آج سے ایک سال پہلے 24اکتوبر 2020 کو ایک بجے قیصر صدیقی کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی تھی ۔
محمد قیصر صدیقی صحافی ، ایکٹویسٹ ، سماجی کارکن ، ٹیچر اور متعدد خوبیوں کے حامل تھے ، مختصر سی عمر میں انہوں نے حیرت انگیز کارنامہ انجام دیا ، اپنی خوبیوں سے اپنے ہم عصروں کو اپنا گرویدہ بنالیا تھا ، سینئرز اور بزرگ ان کے کاموں کو سراہتے تھے ، محبت فرماتے تھے اور سبھی کے نور نظر بنے ہوئے تھے ۔
مرحوم قیصر صدیقی اپنے بڑے بھائی جناب شمس تبریز قاسمی کے معاون اور مخلص تھے ، ملت ٹائمز کو آگے بڑھانے ،مختلف علاقوں سے رپورٹروں کو جوڑنے ، علاقائی سطح پر ملت ٹائمز کو پھیلانے اور سوشل میڈیا میں عام کرنے کا تاریخی کارنامہ انجام دیا، ملت ٹائمز ہندی کی شروعات کی جس سے ملت ٹائمز کا دائرہ بہت وسیع ہوا۔ ان کا ایک اور اہم کارنامہ سیتامڑھی ٹائمز کی شروعات ہے ۔ سیتامڑھی ٹائمز اس وقت علاقائی خبروں کیلئے ایک معتبر ، مستند اور مشہور پلیٹ فارم بن چکاہے ، ہزاروں لوگ اسے دیکھتے اور پڑھتے ہیں جس کی وجہ سے مرحوم خصوصی طور پر ہمہ وقت یاد کئے جاتے ہیں ۔ مرحوم سماجی کاموں میں بھی سر گرم رہتے تھے ، غریبوں اور کمزوروں کے کام آتے تھے ، ہندومسلمان دونوں کو ساتھ لیکر چلتے تھے ، اپنے محلے اور گاؤں کے کئے بڑے تنازع کو خوش اسلوبی کے ساتھ انہوں نے حل کرلیا تھا ۔ 24 سال کی عمر میں لوگوں کو مکمل طور پر شعور پیدا نہیں ہوتا ہے لیکن مرحوم قیصر نے صرف 24 سال کی عمر میں وہ کارنامہ انجام دے دیا جس کیلئے وہ ہمیشہ کیلئے تاریخ میں زندہ جاوید ہوگئے ہیں ۔
قیصر صدیقی نے گاؤں اور علاقوں کے بچوں کو انگریزی زبان سکھانے کیلئے انگریزی اسپوکین سینٹر شروع کیا تھا جو خوش اسلوبی کے ساتھ چل رہا تھا اور دسیوں بچے استفادہ کررہے تھے ۔ 2018 کے بعد مرحوم قیصر نے صحافت کی دنیا میں دلچسپی لینا شروع کیا ، سوشل میڈیا پر ملت ٹائمز کو فروغ دینے کا کام کیا ، ان کی کوششوں سے ملت ٹائمز ہندی کا آغاز ہوا اور تادمِ حیات بطور ایڈیٹر انہوں نے ذمہ داری نبھائی ، اردو اور انگریزی کے علاوہ ہندی کی علاحدہ ایک مضبوط ٹیم انہوں نے تشکیل دی ، مختلف علاقوں اور صوبوں میں رپورٹروں کی بحالی کی ، متعدد اہم مسائل کو انہوں نے سامنے لانے کا م کیا ، کئی اہم ترین اسٹوریز کی جس کا انتظامیہ اور حکومت پر اثر ہوا ، 2019 میں انہوں نے علاقائی خبروں کیلئے سیتامڑھی ٹائمز کا آغاز کیا ۔ لاک ڈاؤن میں انہوں نے بڑے پیمانے پر عوام کے درمیان راشن تقسیم کیا ، غریبوں کو اناج پہونچایا ، نقد روپیہ سے بھی گاؤں اور اطراف کے لوگوں کی مدد کی ، عید اور دیگر مواقع پر بھی وہ ضرروت مندوں اور غریبوں کے درمیان کپڑا تقسیم کرتے تھے ، ان کی کوشش تھی سبھی کے ساتھ ملکر رہنے کی ، سبھی کے کام آنے کی ۔ قومی اور ملی ہمدردی سے وہ سرشار تھے ، ملت کے مسائل پر گہری نظر تھی ، علاقے میں سیاسی طور پر بھی انہوں نے مسلمانوں میں بیداری کی لہر پیدا کی ۔ متعدد ملی اجلاس میں شرکت رہی ۔
محمد قیصر صدیقی کی ولادت 15جون 1995 میں ہوئی ۔ دبلا پتلا جسم ۔ لمبا قد، کشادہ پیشانی ۔گاؤں کے ماحول میں پرورش ہوئی ۔ تقریباً تین سال کی عمر مکمل ہونے کے بعد مکتب جانے کا سلسلہ شروع ہوا ۔ 2007 میں رائے پور مڈل اسکول میں محمد قیصر صدیقی کا داخلہ ہوا ۔ 2010 میں ساتھ میٹرک کیا ۔ ٹین پلس ٹو مکمل کیا اور گریجویشن کی تعلیم حاصل کی ۔ اگلا ارادہ ایم اے کرنے کا تھا ۔ بی ایڈ میں داخلہ لینے کا بھی قیصر نے حالیہ دنوں میں من بنا رکھا تھا ۔ مولانا آزاد انیشنل اردو یونیورسیٹی کے ماس میڈیا میں بھی داخلہ تھا لیکن یہ سب مکمل ہونے سے قبل ہی 24اکتوبر 2020 کو موت ہوگئی ۔
مختصر سی عمر میں انہوں نے حیرت انگیز اور قابل ذکر کارنامہ انجام دیا اور 24 اکتوبر کو ان کا انتقال ہوگیا ۔
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
سبزہ نورستہ اس گھر کی نگہبانی کرے