فقہ اکیڈمی آفس میں ’’دستور ہند اور ہندستانی مسلمان‘‘ کے موضوع پر محاضرہ
نئی دہلی: دستور ہند کے تحت دئیے گئے حقوق کے مطابق اگر ملک کے باشندوں کے اندر عدل وانصاف ، اور مساوات و بھائی چارگی کو فروغ دیا جائے اور ہر فرد کو آزادی کے ساتھ عزت نفس بھی حاصل ہو تو اس سے ملک مزید ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا، ان خیالات کا اظہار حیدر آباد سے تشریف لائے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبۂ اسلامک اسٹڈیز کے صدر ڈاکٹر مفتی محمد فہیم اخیر ندوی نے اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کی جانب سے آج ’’دستور ہند اور ہندستانی مسلمان‘‘ کے موضوع پرمنعقد پروگرام میں کیا۔
ڈاکٹر محمد فہیم اختر ندوی صاحب نے محاضرہ دیتے ہوئے کہا کہ دستور ہند اپنے اندر بہت سی خوبیاں رکھتا ہے، اور اس کی تمہید (جسے پری ایمبل کہا جاتا ہے) میں مذکور چار باتوں: آزادی، انصاف، مساوات اور بھائی چارگی پر روشنی ڈالی اور ان تمہیدی چار باتوں اور اسلامی قانون کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم گہرائی سے دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ اس میں اسلام کی روح نچوڑ کر رکھ دیا گیا ہو، اسلام جو پیغام دینا چاہتا ہے وہ یہاں موجود ہے، شروع کے حصوں میں عام انسان کی ضرورت کی چیزیں اور ہدایات ہیں اور باقی حصوں میں حکومتوں کے چلانے اور ان کے اختیارات سے متعلق ہیں۔ آگے چل کر موصوف نے آزادی کے تحت اظہار رائے کی آزادی، مذہب کی آزادی، اسی طرح انصاف کے تحت سماجی انصاف اور معاشی انصاف، اسی طرح مساوات کے تحت انسان کی حیثیت کے اعتبار سے مساوات اور انسان کو ملنے والے مواقع کے اعتبار سے مساوات، اسی طرح اخوت و بھائی چارگی پر اسلامی دور کے واقعات سے دستور ہند میں مذکور تمہیدی امور کا موازنہ کرتے ہوئے بہت ہی بہتر انداز سے تجزیہ پیش کیا، اور عہد محمدی ﷺ ، عہد صدیقی اور عہد فاروقی ، اسی طرح عہد خلفاء راشدین کے واقعات و مثالوں سے اپنے محاضرہ کو مدلل کیا۔ اور پھر اخیر میںشرکاء کے درمیان بعض تجاویز بھی پیش کیں اور کہا کہ اہل مدارس کو چاہئے کہ وہ اپنے نصاب میں دستور ہند کو شامل کریں، تفہیم شریعت کی طرح تفہیم دستور بھی علماء کے درمیان ہو۔
اس مجلس کے صدر پروفیسر محمد افضل وانی (پروفیسر آف لا، گرو گوبند سنگھ اندرپرستھ یونیورسٹی، نئی دہلی) نے اپنے صدارتی کلمات کے دوران فرمایا کہ دستور ہند میں مسلم مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی جھلک پائی جاتی ہے اور دستور میں مسلمانوں کو بھی برابر کا حق حاصل ہے، صدر موصوف نے مزیدکہا کہ ہندستانی قوم کو انگریزوں کی غلامی سے آزادی دلانے میں جو کردار مسلم مجاہدین آزادی نے ادا کیا ہے وہ جذبہ اور روح انھیں اسلام کے نظریہ حریت اور آزادی سے ملتی ہے، یہی وجہ ہے کہ جب دستور ہند بنا تو اس میں ہر شہری کو برابر کاحق دیا گیا، اس میں ہندو ، مسلم، سکھ، عیسائی اور کسی مذہب کی تفریق نہیں کی گئی، انھوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے مسلمانوں سے بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کی کہ دستور ہند میں دیئے گئے حقوق کو حاصل کرنے کے لئے اپنے آپ کو قوم اور ملک کے لئے مفید سے مفید تر بنائیں ، اور ملک کی ترقی اور اس کی سالمیت کے لئے ایسا کردار ادا کریں جو پوری دنیا کے لئے ایک مثال اور نمونہ بن سکے۔
اس پروگرام کی نظامت کے فرائض مولانا صفدر زبیر ندوی نے انجام دیئے، اور مفتی امتیاز احمد قاسمی نے دونوں مہمانوں کا تفصیلی تعارف کرایا، اور مفتی احمد نادر قاسمی نے مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔