محبوبہ مفتی کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ کشمیری طلبا کے خلاف جموں و کشمیر کے اندر اور باہر جاری کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ دو برسوں کے جبر کے بعد جموں وکشمیر کی صورتحال حکومت ہند کے لئےچشم کشا ہونی چاہئے تھی۔
سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آگرہ کے ایک کالج میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتار تین کشمیری طلبا کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے اندر اور باہر کشمیری طلبا کے خلاف جاری کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جعلی حب الوطنی سے ہندوستان کے تصور کی تحقیر ہوجاتی ہے۔ موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔
Crackdown on Kashmiri students both within J&K & outside is reprehensible. Situation in J&K after two years of suppression should’ve been an eye opener for GOI & lead to course correction.BJPs pseudo patriotism disregards the idea of India. Release these students immediately https://t.co/3kCVPns36x
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 28, 2021
ان کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ’کشمیری طلبا کے خلاف جموں و کشمیر کے اندر اور باہر جاری کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ دو برسوں کے جبر کے بعد جموں وکشمیر کی صورتحال حکومت ہند کے لئے چشم کشا ہونی چاہئے تھی اور انہیں اصلاحی اقدام کرنے چاہئے تھے۔ بی جے پی کی جعلی حب الوطنی سے ہندوستان کے تصور کی تحقیر ہوجاتی۔ ان طلبا کو فوری طور رہا کریں‘۔
بتادیں کہ آگرہ کے ایک انجینئرنگ کالج میں تین کشمیری طلبا کو پاکستان کی ہندوستان کے خلاف ورلڈ کپ کے ٹی ٹوئنٹی میچ میں جیت کے بعد پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وادی کشمیر میں بھی پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے الزام میں دو میڈیکل کالجوں کے طلبا کے خلاف مقدمے درج کئے گئے ہیں۔