نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس ‘تشویش ناک’ زمرے میں برقرار ہے۔ مرکزی حکومت کے زیر انتظام سسٹم آف ایئر کوالٹی اینڈ ویدر فورکاسٹنگ اینڈ ریسرچ (سفر) نے ہفتہ (6 نومبر) کی صبح یہ معلومات شیئر کیں۔ سفر کے تجزیہ کے مطابق آج صبح 6 بجے دہلی کی مجموعی طور پر اے کیو آئی کے ساتھ ‘تشویش ناک’ زمرے میں پایا گیا۔
سفر نے بتایا کہ اس سے پہلے جمعہ کے روز دہلی کی ہوا کا مجموعی معیار انتہائی خراب زمرے کے اوپری سرے پر پہنچ گیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے، ‘7 نومبر کی شام سے راحت کی توقع ہے لیکن اے کیو آئی انتہائی خراب زمرے میں برقرار رہے گا۔’
دیوالی پر پابندی کے باوجود پٹاخے چلائے جانے کی وجہ سے قومی دارالحکومت میں ہوا کا معیار، بشمول شمالی اور وسطی ہندوستان کے کئی حصوں میں انتہائی خراب ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں دہلی نے دیوالی کے اگلے دن پانچ سالوں میں ہوا کا معیار بدترین ریکارڈ کیا گیا۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے اعداد و شمار کے مطابق، پٹاخے چلائے جانے اور پرالی جلانے کے واقعات کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہوا کے معیار کا اوسط انڈیکس (اے کیو آئی) 462 ریکارڈ کیا گیا۔
دہلی میں سال 2020 میں دیوالی کے اگلے دن 24 گھنٹے کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 435 تھا جب کہ 2019 میں 368، 2018 میں 390، 2017 میں 403 اور 2016 میں 445 تھا۔ اس سال دیوالی پر اے کیو آئی 382 ریکارڈ کیا گیا جو کہ سال 2020 میں 414، 2019 میں 337، 2018 میں 281، 2017 میں 319 اور 2016 میں 431 رہا تھا۔
دریں اثنا، دہلی حکومت میں وزیر ماحولیات گوپال رائے نے جمعہ کے روز کہا کہ پابندی کے باوجود دیوالی پر پرالی جلانے اور پٹاخے چلانے کے واقعات پیش آئے، جس کے سبب ہوا کا معیار خراب ہو گیا۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ اس کے لیڈران نے لوگوں کو دیوالی پر پٹاخے پھوڑنے کا مشورہ دیا۔
اس کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی کی دہلی یونٹ کے ترجمان نوین کمار جندل نے کہا کہ دیوالی کسی سیاسی پارٹی کا تہوار نہیں ہے بلکہ ہندوؤں کا تہوار ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا عام آدمی پارٹی سے وابستہ ہندوؤں کو اپنے تہوار منانے کی اجازت نہیں ہے؟
پابندی کو درکنار کرتے ہوئے دیوالی پر پٹاخے چلانے اور پرالی جلائے جانے سے آلودگی میں 36 فیصد کا اضافہ ہو گیا، یہی وجہ ہے کہ دہی این سی آر میں آسمان پر دھوئیں کا غبار چھا گیا۔ دہلی کے پڑوسی شہروں میں اے کیو آئی جمعہ کی دوپہر کو تشویش ناک زمرے میں ریکارڈ کیا گیا، جو فرید آباد میں 460، گریٹر نوئیڈا میں 423، غازی آباد میں 450، گڑگاؤں میں 478 اور نوئیڈا میں 466 تھا۔
(بشکریہ قومی آواز)