بہار میں شراب کا اور معاملہ ، دو فوجی جوان سمیت چار کی موت، متعدد شدید بیمار

سمستی پور: بہار میں زہریلی شراب نے ایک بار پھر تباہی مچا دی ہے۔ چند دنوں کے اندر یہ دوسرا معاملہ ہے۔ ریاست کے سمستی پور ضلع میں بی ایس ایف کے ایک جوان اور فوج کے ایک جوان سمیت چار لوگوں کی موت کے بعد سنسنی پھیل گئی ہے۔ دونوں جوان دیوالی اور چھٹھ کی چھٹیوں میں اپنے گاؤں آئے تھے۔
یہ معاملہ سمستی پور ضلع کے پٹوری بلاک کی روپولی پنچایت سے سامنے آیا ہے۔ اس میں نصف درجن افراد بیمار بھی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔ مرنے والوں میں ایک بی ایس ایف اور ایک فوجی جوان شامل ہے جو چھٹی پر گھر آئے تھے۔
گھر والے جہاں شراب نوشی سے انکار کر رہے ہیں، وہیں پوسٹ مارٹم کرنے والے اہلکار شراب نوشی کی تصدیق کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان لوگوں نے جمعہ کی دیر رات ایک ہی جگہ سے شراب خریدی تھی۔
ہلاک ہونے والوں میں فوجی جوان موہن کمار (27) ولد سریندر رائے ساکن چکسیما، بی ایس ایف ایس آئی ونے کمار سنگھ (53) ساکن ڈیگل چکسیما، شیام نندن چودھری (50) ولد وشواناتھ چودھری ساکن سنگرام پور اور ویرچندراولد مہیشور رائے ساکن روپولی شامل ہیں۔
معلومات کے مطابق روپولی میں جمعہ کی شام سے لوگوں کے بیمار پڑنے اور مرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ ایک ایک کرکے تقریباً ایک درجن لوگوں کی صحت بگڑنے سے گاؤں میں ہلچل مچ گئی۔
اس دوران کچھ کے پیٹ میں درد اور کچھ نے بینائی ختم ہونے کی باتیں کہیں۔ اس کے بعد مرنے کا سلسلہ چل پڑا۔ بیمار افراد کے ناموں میں بینگا رائے، ابھیلاکھ رائے، سمن کمار، دیپک کمار، کندن کمار وغیرہ شامل ہیں، جو ڈیگل چکسیما کے رہنے والے ہیں۔
ایک ساتھ چار لوگوں کی موت اور نصف درجن کے شدید بیمار ہونے کے بعد گاؤں میں کہرام مچ گیا ہے، وہیں شراب کی اسمگلنگ کو لے کر لوگوں میں ناراضگی بھی ہے۔ فوجی جوان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال لایا گیا تھا۔
اس دوران گھر والے شراب پینے کے معاملے سے مسلسل انکار کر رہے ہیں، جب کہ پوسٹ مارٹم کرنے والے ناگیندر ملک اپنی بات پر اڑے ہیں کہ موت شراب پینے سے ہوئی ہے۔ خبر لکھے جانے تک ضلع افسر اور ایس پی پوری طاقت کے ساتھ معاملے کی جانچ کے لیے موقع پر پہنچ چکے ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com