ممبئی: پیسے کے لین دین میں ہیر پھیر کے معاملہ میں گرفتار مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجا گیا ہے۔ ممبئی کی ایک عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی تحویل میں رکھنے کی درخواست کو نامنظور کرتے ہوئے انہیں عدالتی حراست میں بھیجا۔ ای ڈی نے انیل دیشمکھ کو مزید نو دن تک تحویل میں رکھنے کی درخواست کی تھی۔
خیال رہے کہ انیل دیشمکھ کو اس ہفتہ کی شروعات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ آج ای ڈی کی حراست ختم ہو گئی۔ عدالت میں پیش کرنے سے قبل صبح کے وقت انہیں معمول کے میڈیکل چیک اپ کے لئے لے جایا گیا۔ این ڈی ٹی وی نے مرکزی ایجنسی کے ذرائع کے حوالہ سے کہا ہے کہ ی ڈی عدالت میں کہا کہ انیل دیشمکھ جانچ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ سابق وزیر اور ان کے اہل خانہ نے غلط طریقہ سے حاصل کی گئی املاک کو قانونی بنانے کے لئے 27 کمپنیوں کا استعمال کیا اور ایجنسی کو ثبوتوں کے ساتھ ان سے پوچھ گچھ کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہے۔ ذرائع نے کہا کہ دیشمکھ کے بیٹے رشی کیش کو معاملہ کے سلسلہ میں پوچھ گچھ کے لئے جمعہ کے روز سمن جاری کیا تھا، لیکن وہ نہیں آئے۔ پیر کے روز پھر سے سمن جاری کیا جائے گا۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر ممبئی کے سابق اعلیٰ پولیس عہدیدار پرم بیر سنگھ نے بدعنوانی اور جبراً وصولی کے الزامات عائد کئے ہیں۔ پرم بیر کو خود بھی اسی طرح کے الزامات کا سامنا ہے اور وہ فرار چل رہے ہیں۔ انیل دیشمکھ نے رواں سال کے اوائل میں عہدہ وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ای ڈی نے 12 گھنٹے سے زیادہ چلی پوچھ گچھ کے بعد منگل کے روز انہیں گرفتار کیا تھا۔