اوکھلا میں رہنے والے صحافیوں کے مسائل حل کرنے کیلئے منے بھارتی نے شروع کیا اوکھلا پریس کلب

 نئی دہلی: (پریس ریلیز) اوکھلا پریس کلب کی ایک اہم میٹنگ کلب کے دفتر میں منعقد ہوئی۔ جس میں اوکھلا پریس کلب کی ایگزیکٹو کمیٹی تشکیل دی گئی اور صحافیوں کے مفاد میں کام کرنے پر غور کیا گیا۔

اوکھلا پریس کلب کو صحافیوں کے تحفظات کی فکر ہے ۔ اس کے تحت اوکھلا علاقے کے صحافیوں کے ساتھ صلاح مشورے کے بعد یوٹیوب چینل چلانے والے صحافیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے 30 اکتوبر کو ایک خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
میٹنگ میں اوکھلا پریس کلب کے سینئر رکن، وائس آف امریکہ کے انڈیا میں نمائندے سہیل انجم نے اوکھلا پریس کلب جیسی تنظیموں کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ یہ سرکاری افسران اور حکومتی نمائندوں سے مل کر علاقے کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں ۔ انہوں نے سینئر صحافی ایم اطہر الدین منے بھارتی کو اوکھلا پریس کلب کے قیام پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھا قدم ہے۔ انہوں نے کلب کو رجسٹرڈ کرانے اور ممبران کو بڑھانے کا مشورہ دیا۔
سہیل انجم نے کہا کہ اوکھلا کے صحافیوں کو علاقے کے مسائل کے حل کرانے میں مدد کرنی چاہیے کیونکہ اوکھلا کو حکومت نے منفی علاقہ قرار دے دیا ہے، اس صورتحال کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
بھارت میں جرمنی کی سرکاری مواصلاتی ایجنسی ڈوئچے ویلے ڈی ڈبلیو کے نمائندے اور اوکھلا میں رہائش پذیر جاوید اختر نے اوکھلا پریس کلب کے قیام کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور کہا کہ وہ اس کے پروگراموں میں ہر طرح سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے تمام صحافیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس کے پروگراموں میں معاونت کریں۔
سینئر صحافی اور یونیسیف کے میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر مظفر حسین غزالی نے کہا کہ صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کر گراؤنڈ رپورٹنگ کرتے ہیں لیکن ان کی کوئی خبر گیری نہیں کرتا ۔ اوکھلا پریس کلب نے صحافیوں کا خیال رکھنے کے لیے جو قدم اٹھایا ہے وہ لائق تحسین ہے ۔
کووڈ بحران کے دوران، اوکھلا پریس کلب نے چیئرمین ایم اطہر الدین منے بھارتی کی قیادت میں صحافیوں کے گھروں کو سینٹائز کرایا اور ان کے لیے کورونا کی ویکسین کا خصوصی انتظامات کیا ۔ صحافیوں کے مسائل جاننے کے لیے مذاکرہ کا انعقاد اور ان کے ساتھ رابطے کا ایک مضبوط نیٹ ورک بنایا ۔
ڈاکٹر غزالی نے امید ظاہر کی کہ اوکھلا پریس کلب رجسٹریشن کے بعد اپنی ٹیم کے ساتھ مستقبل میں مزید اہم کام کرے گا۔ اس کی فعالیت صحافیوں کے لیے سود مند ثابت ہوگی ۔
این ڈی ٹی وی کے سینئر صحافی ایم اطہر الدین منے بھارتی نے کہا کہ اوکھلا پریس کلب اوکھلا میں رہنے والے صحافیوں کو ساتھ رکھ کر عوامی مفاد میں بہتر کام کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا ۔ اوکھلا پریس کلب مفاد عامہ کے مسائل حکومت تک اور سرکاری اسکیموں کی جانکاری عوام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ جو لوگ مفاد عامہ کے کاموں میں رکاوٹ بنیں گے ان کے لیے کلب کال بنے گا ۔
میٹنگ میں سینئر صحافی رومان ہاشمی، آج تک کے جمشید اقبال، ایشیا ٹائمز کے ایڈیٹر اشرف بستوی، ملت ٹائمز کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی، روزنامہ سدبھاؤنا ٹوڈے کے ایڈیٹر سیف اللہ صدیقی، دی کنٹاپ کے ایڈیٹر معاض احمد، پارلیمنٹ ٹی وی کے جنید خان، سینئر صحافی ظہیر الہٰی، ایکسپریس نیوز کے ایڈیٹر ظہیر الحسین، اندرپرستھ ایکسپریس کے ایڈیٹر ڈاکٹر ریاض احمد، یو این این کے گروپ ایڈیٹر سرور علی ترابی، ڈی ڈی نیوز سے فرحان چودھری اور ایم شاکر شہزاد، روزنامہ پیپلز مینڈیڈ کے ایڈیٹر ابرار احمد صدیقی، دی کوئنٹ سے محمد ارشاد، عابد چودھری، تنویر احمد، ساجد اشرف، افسر عالم وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com