پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی قومی مجلس عاملہ کے 4 و 5 نومبر کو ملپورم میں منعقدہ اجلاس میں ایک قرارداد پاس کرتے ہوئے، تریپورہ کے مسلم مخالف تشدد کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں چند وکیلوں کے نام یو اے پی اے کے تحت جاری کردہ قانونی نوٹس کی مذمت کی گئی۔
پاپولر فرنٹ کی این ای سی نے کہا کہ یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ تریپورہ پولیس، سنگھ پریوار کے خطرات کے تحت جی رہے مظلوم لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے، تشدد کے خلاف آواز اٹھانے والے وکیلوں اور حقوق انسانی کے کارکنان کے پیچھے پڑ رہی ہے۔ اگر حکومت سستی نہ برتے تو کوئی بھی فساد ایک گھنٹے سے زیادہ نہیں چل سکتا۔ بنگلہ دیش میں ہندووں پر حملوں کے نام پر تریپورہ میں شروع ہوئے فسادات ایک ہفتے سے زیادہ وقت تک جاری رہے۔ وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسی ہندوتوا تنظیموں نے ریاست میں جم کر ہنگامہ آرائی کی اور مسجدوں اور مسلمانوں کی املاک کو کافی نقصان پہنچاتے رہے، لیکن تریپورہ پولیس انہیں قابو کرنے میں ناکام رہی۔ ان حالات نے این سی ایچ آر او اور پی یو سی ایل جیسی حقوق انسانی کی تنظیموں کو میدان میں آکر اپنی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے ذریعہ مداخلت کرنے پر مجبور کیا۔ دہلی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں وکلاء نے عوام کے سامنے تریپورہ کی زمینی حقیقت رکھ کر اپنی شہری ذمہ داری نبھائی، جس کی انہیں اب سزا دی جا رہی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتیں حقوق انسانی کی سرگرمیوں اور زمینی رپورٹنگ کو روکنے کے لئے کس حد تک جا رہی ہیں۔
پاپولر فرنٹ این سی ایچ آر او سے وابستہ ایڈوکیٹ انصار اندوری اور پی یو سی ایل سے وابستہ ایڈوکیٹ مکیش کمار کے خلاف تریپورہ پولیس کی کاروائی کی مذمت کرتی ہے اور ان کے نام پر کالے قانون یو اے پی اے کے تحت جاری کردہ قانونی نوٹس کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔
ایک دوسری قرارداد میں پاپولر فرنٹ کی قومی مجلس عاملہ نے تریپورہ تشدد کے خلاف ایک میمورنڈم دینے پر مدھیہ پردیش میں تنظیم کے ممبران کی گرفتاری پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ ایم پی پولیس نے یہ الزام لگاتے ہوئے پاپولر فرنٹ کے چند ممبران کو گرفتار کر لیا کہ ان کے ذریعہ دئے گئے میمورنڈم میں سخت لہجہ اپنایا گیا ہے۔ میمورنڈم کسی بھی مسئلے پر شہریوں کی تشویش کو عالیجناب صدر جمہوریہ تک پہنچانے کا جمہوری وسیلہ ہوتا ہے۔ ایک میمورنڈم سونپنے پر ہمارے ممبران کو گرفتار کرنا اس کے سوا کچھ نہیں کہ حکام کو عوام کا قانونی و جمہوری طریقوں سے اپنی تشویش کا اظہار کرنا بھی برداشت نہیں ہے۔ تنظیم اور اس کے کارکنان اس قسم کی دھمکی آمیز چالوں کے آگے نہ کبھی جھکیں گے اور نہ ہی انصاف کی لڑائی کو چھوڑیں گے۔ پاپولر فرنٹ اپنے ممبران پر لگائے گئے جھوٹے مقدمات کو ختم کرنے اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔