نئی دہلی: پیغمبر اسلام محمد رسولﷲ صلی ﷲعلیہ وسلم کی شخصیت تعریف وتوصیف کی محتاج نہیں، مسلمانوں نے ہی نہیں، منصف مزاج غیر مسلم اہل علم نے بھی آپ کے کمالات اور ہمہ جہت محاسن کا اعتراف کیا ہے، ہندوستان کے بڑے بڑے قومی رہنماؤں اور ہندو مذہب کی نمائندہ شخصیتوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کو رول ماڈل اور مثالی شخصیت قرار دیا ہے، اور متعدد ہندو شعراء نے آپ کی شان میں ایک سعادت سمجھ کر نعتیہ اشعار کہے ہیں، اگر کوئی شخص آپ کے بارے میں گستاخی کا ارتکاب کرتا ہے تو وہ خود اپنی خباثت کو پیش کرتا ہے، اور چاند پر تھوکنے کی کوشش کرتا ہے، افسوس کہ ایک دریدہ دہن شخص وسیم رضوی مسلسل اس بے ہودہ حرکت کا مرتکب ہو رہا ہے، وہ نہ صرف مسلمانوں کی دل آزاری کر رہا ہے؛ بلکہ اس کی یہ حرکت ملک کے امن ویکجہتی کو نقصان پہنچانے والی اور دستور وآئین کو ٹھیس پہنچانے والی ہے، ملک کا قانون کسی بھی مذہب کی مقدس شخصیتوں کی اہانت کی اجازت نہیں دیتا، اور مذہبی جذبات کے احترام کے سلسلہ میں ہندوستان کی ایک روشن تاریخ رہی ہے، نہ مسلمانوں نے کبھی برادران وطن کی مقدس شخصیتوں اور کتابوں کے بارے میں کوئی نازیبا لفظ استعمال کیا اور نہ برادران وطن نے مسلمانوں کی مقدس شخصیتوں کے سلسلے میں کوئی دل آزار بات کہی؛ اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ حکومت اترپردیش اور حکومت ہند سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر وسیم رضوی کو گرفتار کرے، اس کی نفرت انگیز حرکت پر قانونی کارروائی کرے، اور قرار واقعی سزادے، نیز مسلمانوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ سیرت کی ایسی مجلسیں منعقد کریں، جن میں برادران وطن کو خصوصی اہتمام سے مدعو کیا جائے، اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی سیرت ان کے سامنے پیش کی جائے، بالخصوص آپ کی اخلاقی تعلیمات کو نمایاں کیا جائے، اور ان کی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ تمام مذاہب کی مقدسات کے احترام سے متعلق خصوصی قانون بنائے اور اس کی خلاف ورزی کو سنگین جرم قرار دے۔