گجرات: ندی کے کنارے بیٹھے دو مسلم نوجوانوں پر ہندو تنظیم نے کیا چاقو سے حملہ، ایک حالت نازک ، آئی سی یو میں داخل

نئی دہلی: (رخسار احمد) ملک میں مسلمانوں کے خلاف لنچنگ ایک عام سی بات بن گئی ہے۔ تازہ ترین معاملہ گجرات کے احمد آباد کا ہے۔ جہاں نوشاد اور اس کے دوست روحان سے پہلے نام پوچھا گیا، مسلم نام ہونے پر چاقو سے حملہ کر دیا ۔ اس واقعہ میں دونوں نوجوان زخمی ہوگئے۔
نوشاد اور روحان ہسپتال میں داخل ہیں۔ دراصل نوشاد اور روحان سابرمتی ریور فرنٹ کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے۔ کسی ہندو تنظیم کے لوگ آکر ان سے ان کا نام پوچھتا اور جب انہیں مسلم نام معلوم ہوتا ہے تو وہ ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے لگتا ہے ۔ ہندو تنظیم کے لوگوں نے گالیاں دینا شروع کر دیا اور بتایا کہ ان کی یہاں آنے کی ہمت کیسے ہوئی؟ اس کے بعد یکے بعد دیگرے دونوں پر چاقو وار کر دیا ۔ زخمی حالت میں دونوں کو اسپتال لے جایا گیا، سول اسپتال نے روحان کا علاج کے بعد گھر بھیج دیا، جب کہ نوشاد کو شدید زخم آنے کی وجہ سے اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا۔ اتنے سنگین اور جان لیوا حملہ کرنے کے باوجود مجرم کے خلاف ابھی تک ایف آئی آر میں آئی پی سی کی قلم 307 نہیں لکھی گئی ہے۔ دوسری طرف اے آئی ایم آئی ایم احمد آباد کے صدر شمشاد پٹھان نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر اسپتال پہنچ کر زخمیوں کا حال دریافت کیا۔ پٹھان اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنوں کے ساتھ ہفتہ کو احمد آباد پولیس کمشنر سنجے سریواستو سے ملاقات کریں گے اور واقعہ کی منصفانہ جانچ کا مطالبہ کریں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com