کل ہند جمعیۃ القریش ایکشن کمیٹی ملک بھر میں اپنے خرچ پر جدید سلاٹر ہاؤس بنائے گی: محمد عبد الفہیم قریشی

حکومت وکلاء کے تحفظ اور ملک کی مضبوط معیشت کو یقینی بنائے: صنوبر قریشی
حکومت موبائل سلاٹرنگ کی اجازت دے: سلیم قریشی
حاجی فضل الرحمان ایم پی لوک سبھا اور سابق ایم پی حاجی شاہد اخلاق کو ایکشن کمیٹی کا چیف پیٹرن منتخب کیا گیا
نئی دہلی: آل انڈیا جمعیۃ القریش ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام آج یہاں منعقدہ دوسری قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی صدر محمد عبدالفہیم قریشی، شمالی ہند کے کنوینر سلیم قریشی، تنظیم کے سینئر نائب صدر صنوبر قریشی، قومی نائب صدر محمد سلیم قریشی اور دہلی کے صدر عاشقین قریشی نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ ملک کے تمام مذبح خانوں کو جدید ٹکنالوجی سے بلا تاخیر لیس کرنے کی طرف قدم بڑھائے تاکہ ملک کی معیشت کو بہتر بنایا جاسکے۔ فہیم قریشی نے کہا کہ لکشمی نارائن موردی بمقابلہ یونین آف انڈیا کے معاملے میں حکومت کو سپریم کورٹ کے رہنما اصولوں کے مطابق کام کرنا چاہیے، لیکن افسوس کی بات ہے کہ حکومت اس معاملے میں ابھی تک خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں لائسنس دے، ایکشن کمیٹی اپنے خرچ پر جدید سلاٹر ہاؤس بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی حکومت کے ساتھ ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں این او سی یا کسی اور بہانے سے سلاٹر ہاؤس بند کرنے کا عدالت کا آدھا حکم ہی پڑھتی ہیں، لیکن عدالت نے فیصلے کے جس حصے میں حکومت کی ذمہ داری طے کی ہے افسوسناک بات ہے کہ حکومتیں اس پر کام نہیں کرنا چاہتی ہیں۔
فہیم قریشی نے کہاکہ سپریم کورٹ کی 11 ججوں کی بنچ نے کھانے کے حق کو رازداری کا حصہ سمجھا ہے لیکن آج افسوسناک بات یہ ہے کہ اس پر بھی حملہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے روزگار اور معیشت دونوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس لئے سرکار کو ہوش کے ناخن لینا چاہئے اور یہ سمجھنا چاہئے کہ میٹ انڈسٹری سے کسان، مزدور، ہندو مسلمان، ٹرانسپورٹر سب کے سب جڑے ہیں۔ ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ اس طرف خصوصی توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ گائے کے ذبیحہ کا الزام لگا کر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت جس طرح سے کارروائی کی جا رہی ہے وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے پہلے ہی تمام ضلع مجسٹریٹوں سے پوچھا ہے کہ گائے کے تحفظ کو لے کر جب پہلے ہی سے سخت قانون موجود ہے تو پھر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے کہا کہ گوشت کی صنعت کے حوالے سے کیئر اینڈ مینٹیننس رول کیس پراپرٹی 2017 بہت سخت ہے۔ جہاں 50 روپے کا جرمانہ ہے وہیں 40 لاکھ روپے کی گاڑی ضبط کی جا رہی ہے۔
حکومت سے درخواست ہے کہ وہ تاجروں کے تحفظ کیلئے کام کرے تاکہ وہ ملکی معیشت میں کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ ملاقات کرکے ان سے درخواست کریں گے کہ جن تاجروں پر این ایس اے کے تحت کارروائی ہوئی ہے سرکار اس کو فوری طور پر واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ پروٹیکشن آف کاؤ سلاٹرنگ ایکٹ کے تحت عدالت پہلے ہی این ایس اے سے متعلق 94 ایف آئی آر کو رد کر چکی ہے، جو اس بات کی دلیل ہے کہ پولس کس طرح سے جانبداری سے کام کررہی ہے۔
سلیم قریشی نے کہا کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ حکومت او بی سی سرٹیفکیٹ بنانے میں درپیش مشکلات کو دور کرے، ساتھ ہی آرٹیکل 341 میں مذہبی پابندی کو ختم کرے، تاکہ دلت مسلمانوں اور دلت عیسائیوں کو ریزرویشن کا فائدہ مل سکے۔ اس موقع پر صنوبر قریشی نے کہا کہ جس طرح وکلاء پر حملے ہو رہے ہیں وہ قابل مذمت ہے۔ ہماری حکومت سے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ایڈوکیٹ پروٹیکشن بل 2021 پاس کرنے کی اپیل ہے۔ اس کے علاوہ مذہبی مقامات سے متعلق 1991 کے ایکٹ کو 9 شیڈولز میں شامل کریں تاکہ ملک کا تانہ بانہ برقرار رہے۔ اس موقع پر سلیم قریشی نے مزید کہا کہ ایکشن کمیٹی نے ٹاؤنز میں موبائل سلاٹرنگ کے حوالے سے حکومت سے رابطہ میں ہے اور حکومت بھی مثبت ہے۔ ہمیں اس سمت میں جلد ہی نتائج کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم ملک کے تمام معاشروں کے لوگوں کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہتی ہے۔ ہم ہندوستان کے لوگوں کو سماجی، تعلیمی اور اقتصادی ہر میدان میں مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر حاجی فضل الرحمان ایم پی لوک سبھا اور میرٹھ سے سابق ایم پی حاجی شاہد اخلاق کو چیف پیٹرن بنانے کا اعلان بھی کیا گیا۔ اس موقع پر ایکشن کمیٹی کے قومی صدر محمد عبدالفہیم قریشی نے حلال کمیٹی کے قیام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہاکہ بہت جلد پورے ملک میں ٹرینڈ علمائے کرام کو روزگار سے جوڑ کر کام شروع کریں گے اور سرٹیفکیٹ دینے کا عمل آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ہماری حلال کمیٹی کی امریکہ کی حلال کمیٹی سے منظوری مل جائے گی۔ اس موقع پر سکندرآباد خرجہ سمیت سات بلدیات کے چیرمین، 13 سرکاری اساتذہ اور پروفیسرس، 25 ڈاکٹروں اور 28 بزرگوں کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com