سید بلال نورانی حامیوں کے ساتھ ایس پی میں شامل، مل سکتی ہے بڑی ذمہ داری

لکھنؤ: ریاست کے معروف سماجی کارکن اور رہنما سید بلال نورانی جمعہ کو اپنے حامیوں کے ساتھ سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ بلال نورانی یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سابق جنرل سکریٹری ہیں، انہیں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ایس پی کی رکنیت دی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ سماج وادی پارٹی انہیں ایک بڑی ذمہ داری سونپنے والی ہے۔
بلال نورانی کون ہے؟
طالب علمی سے ہی سیاست میں دلچسپی رکھنے والے سید بلال نورانی ایک جانا پہچانا نام ہے۔ وہ ممتاز ڈگری کالج لکھنؤ کے صدر اور متحدہ جمہوری محاذ کے جنرل سکریٹری رہ چکے ہیں۔ بلال نورانی کو جامع مسجد کے امام احمد بخاری کی تنظیم مسلم مجلس عمل کا اترپردیش صدر بنایا گیا، وہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک اس تنظیم کے ریاستی صدر رہے۔ 2016 میں بلال نورانی نے مولانا احمد بخاری پر انٹیلی جنس ایجنڈا چلانے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
اکھلیش ہی واحد آپشن ہے۔
سماج وادی پارٹی کی رکنیت لینے کے بعد بلال نورانی نے اس نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے اکھلیش یادو کو اتر پردیش کا مستقبل بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے، ایس پی میں حکومت کی اسکیموں کا صرف افتتاح کیا گیا۔ بلال نورانی نے کہا کہ آج ریاست کے عوام اکھلیش یادو کو وزیر اعلیٰ دیکھنا چاہتے ہیں، انہیں ہر طبقہ اور سماج کی حمایت حاصل ہے۔
سید بلال نورانی نے کہا کہ 2022 میں ریاست میں بی جے پی کا غرور ٹوٹنے والا ہے، اور سماج وادی پارٹی کو مکمل اکثریت ملنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس پولرائزیشن کے علاوہ کوئی دوسرا مسئلہ نہیں ہے، لیکن ریاست کے عوام اب بی جے پی کی عوام دشمن سیاست سے پوری طرح واقف ہیں۔ ریاست میں روزگار نہیں ہے، بے روزگاری اور غنڈہ گردی اپنے عروج پر ہے۔ اس لیے یوپی کے لوگوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے کہ وہ اس متکبر پارٹی کو اقتدار سے بے دخل کر دیں گے، اور ریاست کا اقتدار سوشلسٹوں کے حوالے کر دیں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com