مسلمان اپنے بچوں کی دینی تعلیم و تربیت کی فکر کریں: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ادارہ دعوۃ الحق سیتامڑھی میں اسلامک فقہ اکیڈمی کا دو روزہ سمینار بحسن و خوبی اختتام پذیر

سیتامڑھی: ( پریس ریلیز) اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) کے زیرِاہتمام ادارہ دعوۃ الحق مادھو پور سیتا مڑھی میں “ہندوستان کی دینی جامعات میں فقہ مقارن کی تعلیم: اہمیت و ضرورت” کے عنوان پر دو روزہ علمی فقہی سیمینار آج شام بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوگیا-
پانچ نشستوں پر مشتمل اس سمینار میں کل 28مقالات پیش کئے گئے، سمینار کی آخری نشست میں جو تجاویز پیش کئے گئے اس میں مسلمانوں سے اپیل کیاگیاکہ وہ اپنی نئی نسل کی دینی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں انہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کی سیرت، فقہا و محدثین اور اپنے بزرگوں کی عظیم خدمات سے واقف کرائیں تاکہ احساس کمتری میں مبتلا نہ ہوں- یہ سمینار خطیبوں و مقررین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جمعہ اور جلسوں کے بیانات میں اختلافی مسائل کے بجائے زیادہ سے زیادہ اصلاحی موضوعات پر گفتگو کریں جو امت کو جوڑنے والا ہو، موجودہ حالات میں اتحاد کی اہمیت و ضرورت مزید بڑھ گئی ہے ہمارے آپسی اختلافات سے فرقہ پرست وطاقتوں کو تقویت حاصل ہوتی ہے اور ہر سطح پر مسلمانوں کو نقصان پہنچتا ہے اس لئے ہمیں آپسی اختلافات کو بھلا کر متحدہ آواز بننا چاہئے- تجاویز میں مدارس کے اساتذہ سے یہ بہی اپیل کیا گیا کہ وہ علمی و فقہی مسائل بیان کرتے ہوئے اعتدال کی راہ اختیار کریں اور دوسرے فقہاء اور علماء کے احترام کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی بات پیش کریں-
مفتی ثمین اشرف قاسمی مہتمم ادارہ دعوۃ الحق نے خطبہ استقبالیہ میں کہاکہ دینی مدارس کا بنیادی مقصد کتاب و سنت کی تعلیم و اشاعت، اسلام و شعائر اسلام کا تحفظ، ملت کی دینی ملی اور دعوتی ضروریات کی تکمیل اور ایسے علماء اور فضلاء تیار کرنا ہے جو ایک طرف اسلامی علوم کے ماہر، دینی کردار کے حامل ہوں تو دوسری طرف مسلمانوں کی صحیح رہبری کا فرض بہی انجام دے سکے-
اپنے صدارتی خطاب میں فقہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہاکہ ہمارے علماء نے ہر مسائل میں اعتدال کی راہ اختیار کیا ہے ہمارے فضلاء اس راہ پر قائم ہوں، اختلافات کے باوجود ایک دوسرے کا احترام کریں اور علمی و تحقیقی کاموں پر توجہ دیں انہوں نے اس سیمینار کے حوالے سے بیحد اہم خطاب فرمایا اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا-
دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاذ حدیث و فقہ مولانا عتیق احمد بستوی نے کہاکہ دین کے ہر محاذ پر ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے موجودہ فتنوں سے بے خبری انتہائی نقصان دہ ہے انہوں نے علماء سے اپیل کی کہ وہ درس و تدریس، دعوت و تبلیغ کے ساتھ خاص طور پر موجودہ فتنوں کے روک تھام کیلئے ہر ممکن کوشش کریں-
ان کے علاوہ مولانا اظہار الحق مظاہری ناظم جامعہ اشرف العلوم کنہواں، مفتی عبید اللہ اسعدی شیخ الحدیث جامعہ عربیہ ہتوڑا باندہ، مولانا امتیاز احمد قاسمی، مفتی ثناء الہدی قاسمی، مفتی جنید احمد قاسمی، مولانا انوار اللہ فلک، مولانا صفدر زبیر ندوی، مولانا مکین اشرف، مولانا رزین اشرف ندوی، مولانا منور سلطان ندوی، مولانا اختر امام عادل، مفتی خالد نیموی، مولانا طارق ریاض نعمانی، مولانا مناظر عالم قاسمی، مولانا روح الامین، مولانا اسعدندوی، جامعہ مدینہ سبل پور کے مفتی عبدالاحد، قاری ایاز احمد، مولانا نقیب اشرف ندوی، مولانا عارف باللہ قاسمی وغیرہ نے اپنے مقالات پیش کئے، اس موقع پر کئی اہم کتابوں کی رسم اجراء بہی ہوا-
سیمینار کے اختتام پر پروگرام کے کنوینر و ناظم ادارہ دعوۃ الحق مولانا لبیب اشرف نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا-

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com