سری نگر: سینئر کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اس وقت گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو فوری طورپر ریاست کا درجہ بحال کرکے جلد ازجلد الیکشن کرانے چاہئے تاکہ عوامی حکومت اپنا کام کاج سنبھال سکے۔ سابق وزیرا علیٰ نے ان باتوں کا اظہار اتوار کے روز جنو بی ضلع اننت ناگ کے کوکر ناگ میں پارٹی کارکنوں کے ایک جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘5 اگست 2019 کا فیصلہ لوگوں کے توقعات کے برعکس تھا جس روز ریاست کو دو حصوں میں منقسم کیا گیا’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘جموں وکشمیر میں اس وقت بے روزگاری نے سنگین رخ اختیار کیا ہوا ہے جس وجہ سے نوجوان مایوسی کے عالم میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں’۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حال ہی میں سروے کے دوران پتہ چلا کہ ملک کی سبھی ریاستوں میں جموں وکشمیر میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ 25 فیصد ہے۔
غلا م نبی آزاد نے کہا کہ جموں وکشمیر پہاڑوں پر مشتمل خطہ ہے مشکل سے یہاں پر 15فیصد اراضی ہے جس میں گاﺅں اور شہر آباد ہیں لیکن اس کے باوجود بھی سرکار نے لوگوں سے شامیلات اور گھاس چرائی کی اراضی چھین لی ہے۔ آزاد کا کہنا تھا یہاں کی سرکار جموں وکشمیر کی جغرافیہ اور تاریخ سے نابلد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ریاست کا درجہ بحال کرکے جلد ازجلد الیکشن کرائے جائیں تاکہ لوگ راحت کی سانس لے سکیں۔
جلسے سے خطاب کے دوران غلا م نبی آزاد نے کہا کہ گورنر راج عوامی حکومت کا نعم البدل نہیں ہوسکتا ہے لہذا جتنی جلد ممکن ہو سکے لوگوں کو اُن کا جمہوری حق دیا جائے۔ آزاد نے کہا کہ آج کے دور میں جموں و کشمیر میں لوگوں کے چہروں پر غم ہے اور ہر سو مایوسی ہے۔
غلا م نبی آزاد نے کہا کہ لوگوں پر طرح طرح کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے وہ بات نہیں کر پا رہے ہیں اور خوش نہیں ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات کئے جائیں تاکہ سردی کے ان ایام میں اُنہیں کسی قسم کی مشکل کا سامنا کرنے پر مجبور نہ ہونا پڑے۔