نئی دہلی: (پریس ریلیز) پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ناگالینڈ میں فوج کے 12 پیرا اسپیشل فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کا قتل ایک ایسا ہولناک واقعہ ہے جس نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں انسانی زندگیوں کی کوئی قیمت باقی نہیں رہ گئی ہے۔ جن دیہاتیوں کا قتل ہوا وہ تمام دہاڑی مزدور تھے جو اپنے گھر والوں کے ساتھ اتوار گذارنے کے لئے کوئلے کی کان سے ایک ٹرک پر سوار ہو کر گھر لوٹ رہے تھے۔ ریاستی پولیس نے اپنی ایف آئی آر میں یہ الزام عائد کیا ہے کہ فوج نے بنا کچھ سمجھے بوجھے سیدھے گولیاں برسانی شروع کر دیں۔ ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے سکیورٹی فورسز کا ”ارادہ شہریوں کو قتل اور زخمی کرنا“ تھا۔ او ایم اے سلام نے مزید کہا کہ ایسی لاقانونیت، مسلح افواج کو ملی کھلی چھوٹ اور اقتدار کا بے جا استعمال ایک خطرناک امر ہے۔
بی جے پی حکومت اور بطور وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنی حالیہ زبانی یقین دہانیوں اور شمال مشرقی علاقے میں امن و استحکام کی بحالی کے دعووں کے باوجود ایسا کرنے خود کو پوری طرح سے ناکام ثابت کیا ہے۔سلام نے کہا کہ وزیر داخلہ اور وزیر دفاع محض اپنی تکلیف کا اظہار کرکے قتل کے اس واقعے کی ذمہ داری سے بھاگ نہیں سکتے۔ اس واقعے کی باریکی سے جانچ ہونی چاہئے اور متاثرین کو انصاف ملنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں میں افسپا جیسے قوانین کی آڑ میں فوج اور پیراملٹری گروپس کے مظالم کی ایک طویل تاریخ رہی ہے۔ وقت ہے کہ اس قسم کے قوانین کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ بے قصور شہریوں کے ساتھ غیرانسانی رویے کو فروغ دیتے ہیں۔ سلام نے کہا کہ ہم ہلاک شدگان کے اہل خانہ کے ساتھ اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور ساتھ ہی افسپا جیسے کالے قوانین کے خلاف شمال مشرقی ہند کے عوام کی لڑائی کے ساتھ اپنی یکجہتی کا بھی اظہار کرتے ہیں۔