نئی دہلی: (پریس ریلیز) بہار پولیس نے پٹنہ میں دو لوگوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا ہے اور ساتھ ہی ان گرفتاریوں سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو جوڑتے ہوئے تنظیم پر متعدد الزامات عائد کئے ہیں۔ ان تمام الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ پولیس نے جعلی دستاویز شامل کرکے ”دہشت گردانہ سازش“ کی خیالی کہانی بنانے کی کوشش کی ہے۔
گرفتار شدگان سے مبینہ طور پر ملی8 صفحات پر مشتمل دستاویز پوری طرح سے من گھڑت ہے۔ پاپولر فرنٹ نے کبھی بھی ایسی کوئی چیز شائع یا تقسیم نہیں کی ہے۔ یہ دستاویز پہلے اس وقت منظر عام پر آئی تھی جب یوپی پولیس نے بستی، یوپی کے ایک مقدمے کی چارج شیٹ میں اسے شامل کیا تھا۔ دستاویز کو پڑھ کر کوئی بھی اس نتیجے پر پہنچے گا کہ یہ سراسر من گھڑت اور فرضی ہے۔ پٹنہ پولیس نے ایک پریس کانفرنس میں جس طریقے سے اس دستاویز کو پیش کیا ہے وہ ریاست میں پاپولر فرنٹ کے خلاف فرضی مقدمات تیار کرنے کی ایک بڑی سازش کا پتہ دیتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ مختلف ریاستوں میں ایک طے شدہ طرز پر پاپولر فرنٹ کو نشانہ بنانے کا ایک مشترک رجحان چل رہا ہے جو اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ یہ تنظیم کے خلاف ایک ہی میز سے آنے والے سیاسی فیصلے کا حصہ ہے۔
پاپولر فرنٹ قانونی و جمہوری دائرے میں رہ کر کام کرنے والی تنظیم ہے جس نے ہمیشہ قانون کے احترام کے کلچر کو فروغ دیا ہے۔ اس کی سرگرمیاں شفاف رہی ہیں اور بڑی تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔ تنظیم کو جاننے والا کوئی بھی شخص ان حقائق پر کبھی شک نہیں کر سکتا۔ اس قسم کے جھوٹے مقدمات ملک کی پولیس اور ایجنسیوں کے لئے آلہ کار بن گئے ہیں جو مخالفت کی ہر جمہوری آواز کے خلاف جنگ چھیڑتی نظر آ رہی ہیں۔
پاپولر فرنٹ یہ واضح کر دینا چاہتی ہے کہ پاپولر فرنٹ کو بدنام کرکے اور اس کے متعلق شکوک و شبہات پھیلاکر عوام کے ذہنوں میں خوف پیدا کرنے کے ان ناپاک منصوبوں کا آئینی حقوق و سماجی انصاف کے لئے تنظیم کی جمہوری جدوجہد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔






