ممبئی: (پریس ریلیز) ۷؍ ستمبر ۲۰۲۲ بروز بدھ شام 30:03؍بجے عقیدہ ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں قرب و جوار کے علماء نے شرکت کی اور جامعہ قادریہ اشرفیہ کے اساتذہ و طلباء بھی شریک رہے۔ پروگرام کی صدارت اسیر مفتی اعظم ہند جناب الحاج محمد سعید نوری بانی رضااکیڈمی ممبئی نے فرمائی پروگرام کا افتتاح قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا سامعین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا امان اللہ نے عقیدہ ختم نبوت کے دلائل پر قرآن مقدس کی آ یت پیش کی اور احادیث کا بھی حوالہ دیا اور انہوں نے ثابت کیا کہ حضور ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے قادیانی مذہب کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انگریز اور یہودی کے ایجنٹ تھے۔ الحاج جناب سعید نوری نے سامعین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آ ج ہم ۷؍ ستمبر کو یوم عقیدہ ختم نبوت منا رہے ہیں اس نسبت سے کہ آج ہی کے دن قائد اہلسنت حضرت علامہ شاہ احمد نورانی نے قادیانی کے خلاف پارلمینٹ میں ایک قرار داد پیش کر کے ایک قانون بنایا کہ جو ختم نبوت کا انکار کرے وہ غیر مسلم ہے اور اس قانون کو پارلمینٹ نے پاس کیا آ پ نے مزید کہا کہ آ پکو اس کی ترمیم کے لئے ایک بڑی رقم پیش کرنے کی کوشش کی گئی آ پ نے یہ کہتے ہوئے اس رقم کو ٹھکرادی کہ میرے لئے سب سے بڑی دولت میرا ایمان ہے اور آ پ نے بے باکی کے ساتھ اپنا موقف رکھا اور اپنے مخالفین کو قرآن و احادیث کی روشنی میں لا جواب کرکے یہ ثابت کردیا کہ حضور ﷺ کے بعد نبی نہیں ہو سکتا آ خر میں نوری صاحب نے کہا کہ ہمارا یہ مشن ہے کہ ہم ختم نبوت کا جھنڈا ہر گھر میں لگا کر دم لے گے یعنی ’’گھر گھر پرچم رسالت‘‘ اور موجود تمام علماء نے اسکی تائید کی اور کہا کہ ہم آ پکے شانہ بشانہ ہیں۔ دارالعلوم اشرفیہ غریب نواز ممبرا سے مولانا عبد الرحیم اشرفی نے قرآن و احادیث کی روشنی میں عقیدہ ختم نبوت پہ گفتگو کیا آ پ نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام سے عقیدہ ختم نبوت ہمیں اپنی نسلوں میں منتقل کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ باطل قوتیں ہماری نسلوں کو گمراہ نہ کر سکے۔ آ خر میں مولانا خلیل الرحمن نوری، نے کہا کہ ہم تائد کرتے ہیں کہ الحاج سعید نوری نے پرچم رسالت کو گھر گھر پہونچانے کا مشن تیار کیا ہے ہم انکے ساتھ ہیں۔ ٹھیک 4 بج کر 35 منٹ پر علامہ شاہ احمد نورانی نے جو قرار داد پیش کی تھی اس پر حکومت نے اپنی مہر ثبت کی تھی اسی وقت کی مناسبت سے سنی مسجد بلال ممبئی میں پرچم رسالت کا ااجراء کیا گیا جس میں علماء، آئمہ اور طلبا نے پرچم کو بلند کرکے لہرایا اسکے بعد صلاۃ و سلام پر پروگرام کا اختتام ہوا۔ کافی علماء نے شرکت کی بالخصوص علامہ ولی اللہ شریفی، مولانا محمود عالم رشیدی، مفتی ابراہیم آسی، جناب عارف صاحب کیلکو والے، مولانا شاہنواز مصباحی، مولانا عرفان علیمی، جناب ناظم خان، حافظ کتاب اللہ، حافظ جنید عالم، مولانا عارف، حافظ عبد العزیز، جناب عرفان شیخ، محمد حسن رضوی، محمد مصطفیٰ سیخانی،فرید شیخ۔ وغیرہ بھی موجود تھے۔