نئی دہلی: (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کایک روزہ اجلاس مولانا محمد مسلم قاسمی صدر جمعیۃ علماء دہلی کی صدارت میں مسجد جھیل پیاؤ آئی ٹی او میں منعقد ہوا جسکا آغاز قاری محمد ساجد فیضی سکریٹری جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی تلاوت قرآن پاک اور قاری غیور کے نعتیہ کلام سے ہوا،نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مفتی عبدالرازق مظاہری ناظم اعلٰی جمعیۃعلماء صوبہ دہلی نے اجلاس کی غرض وغایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس کا مقصد معاشرے میں پھیلی ہوئی مختلف طرح کی برائیوں کے سد باب کیلئے لائحہ عمل تیار کرنا نیز حالات حاضرہ کا جائزہ لیکر مختلف وجوہات کی بناء پر پیدا شدہ خوف و ہراس کے ماحول کو دور کرنا اور ہمت وحوصلہ پیدا کرنا ہے۔
اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ آج کے دور میں معاشرے کے اندر جو نئی نئی برائیاں جنم لے رہی ہیں ان سے نجات پانے کے لئے ضروری ہے کہ علماء بطور خاص اپنی لازمی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر عمل پیرا ہوجائیں اسلئے کہ علماء ہی صحیح معنوں اسکے مطلب کو سمجھتے ہیں، اس وقت امت کی بطور خاص نوجوان نسل کی فکر کی اشد ضرورت ہے حضرت داؤد علیہ السلام کی قوم کے واقعہ کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ تین طبقہ کے لوگ تھے، ایک طبقہ وہ جو گناہ اور برائی کرتا تھا دوسرا وہ جو اسکو برا سمجھتا تھا لیکن برائی کرنے والوں کو برائی سے نہیں روکتا تھا تیسرا طبقہ وہ تھا جو برائی کرنے والوں کو برائی سے روکتا تھا تو جب خدا کا عذاب آیا تو پہلے دونوں طبقے اسکی زد میں آئیں لیکن جو طبقہ برائی سے روکتا تھا وہ محفوظ رہا اسلئے برائی کو ہوتے ہوئے دیکھ کر نا یہ کہ صرف برا سمجے بلکہ حتی المقدور اسے روکنے کی کوشش کریں اور امت کی اصلاح کی فکر کو فریضہ سمجھتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے پلیٹ فارم سے جگہ جگہ مسجد در مسجد اصلاح معاشرہ کے پروگرام منعقد کئے جائیں اگر ایسا نہیں کیا گیا اور برائیوں کو روکنے کی فکر اور کوشش نہیں کی گئی اور اس کو لازمی نہیں سمجھا گیا تو آپ اپنی ذمہ داری سے سبکدوش نہیں ہوسکتے۔
اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے ناظم اصلاح معاشرہ جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ازہر مدنی نے کہا کہ آج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ ہمارا نوجوان نشہ،سوداور طرح طرح کی برائیوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے نوجوان لڑکیاں ارتداد کا شکار ہورہی ہیں جنکی تباہ کاریاں ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں اسلئے ضروری ہے کہ جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان اصلاح معاشرہ کو تحریک کے طور پر لیں اور محلہ در محلہ کمیٹیاں تشکیل دی جائے، جو نوجوان لڑکوں.لڑکیوں اور بڑوں کو مردوں کو عورتوں کو جمع کرکے معاشرے میں پھیلی برائیوں کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں ورنہ تو معاشرہ تباہ و برباد ہو کر رہ جائے گا دیگر ارکان اسلام کی طرح اصلاح معاشرہ کو بھی لازمی اور ضروری سمجھتے ہوئے اس میں لگ جائیں اور ہر مسجد میں پروگرام منعقد کئے جائیں. مولانا محمد مسلم قاسمی صدر جمعیۃ علماء صوبہ دہلی نے اپنے خطاب میں کہاکہ امت کے ہر فرد کو بطور خاص علماء کرام ائمہ عظام کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے آپ نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم جلد ہی دہلی کے تمام اضلاع اور مقامی یونٹوں کی نگرانی میں ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینگے اور اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ اجلاس کو مولانا محمد فرقان قاسمی خازن.مولانا عبدالحنان قاسمی.مولانا محمد عمر قاسمی. مفتی نظام الدین قاسمی. قاری دلشاد قمر مظاہری نائبین صدر. مفتی شمیم احمد قاسمی. مفتی قاسم قاسمی. مولانا جمیل احمد قاسمی نے بھی خطاب کیا. اجلاس میں دہلی کی مساجد کے ائمہ کرام اور مدارس کے ذمہ داران ودیگر علماء عظام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اہم شرکاء میں مولانا انتظار حسین مظاہری.قصاب پورہ. مفتی محمد عیاض مظاہری شاستری پارک. الحاج سلیم رحمانی ویلکم. مولانا جمیل اختر قاسمی مصطفیٰ آباد. مفتی مستقیم احمد اوکھلا، مولانا عبدالرزاق خانپورمفتی اسرارالحق مظاہری. مولاناعبداللہ اوکھلا،مولانا محمد عرفان قاسمی لکشمی نگر، قاری اسرار الحق قاسمی فتح پوری، مولانا محمد راشد اوکھلا.ق اری محمد اسلام لکشمی نگر مولانا عبدالرشید آر کے پورم. حافظ محمد یاسین نریلہ،مولانا محمد راشد حوض رانی.مولانا محمد یحییٰ ارسلانی ساغر پور.مولانا محمودالحسن گووند پوری. ڈاکٹر محمد زبیر اوکھلا. ڈاکٹر رضاؤالدین شمس کردم پوری. قاری محمد خورشید کردم پوری.قاری محمد صادق. قاری عبدالمنان. قاری آفتاب عالم اوکھلا. مولانا اخلاق حسین حوض رانی. مولانا حفظ الرحمن. مولانا شہزاد اوکھلا. وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔