موتیہاری: (فضل المبین) اردو کے معروف و مشہور صحافی ، اردو دوست اشرف استھانوی کی وفات بہار کی اردو صحافت کا بڑا خسارہ ہے ، خاص طور پر ان کی وفات سے بہار کی اردو صحافت میں جو خلا پیدا ہوگیا ہے ، مستقبل قریب میں اس کا پر ہونا ناممکن ہے ۔ درج بالا باتیں آج پریس کو اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے مشرقی چمپارن کے صحافی عزیر انجم نے کہیں ۔ انہوں نے کہا کہ: اشرف استھانوی ایک حق پسند بے باک نڈر صحافی تھے انہوں نے ہمیشہ اپنی بات پورے صداقت کے ساتھ رکھی جس کی وجہ سے وہ مشہور ہوئے ۔
صحافی عقیل مشتاق نے کہا کہ: اشرف استھانوی نے ہمیشہ اردو کے فروغ کی بات کی اور مسلم نوجوانوں کو ہمیشہ ترغیب کرتے رہے اُن کی وفات اردو آبادی کے لئے بہت بڑا نقصان ہے ۔
صحافی انتظار الحق اور صحافی ابو سلمان احمد قاسمی نے کہا کہ: جناب اشرف استھانوی کے انتقال پرملال سے اردو صحافت کا بہت بڑا خسارا ہوا ہے۔ ان کے انتقال سے پوری اردو آبادی سوگوار ہے ۔
صحافی مولانا جاوید مظاہری اور صحافی اکرم ظفیر نے کہا کہ: اردو کے ساتھ ہندی اخبارات میں بھی کالم لکھا کرتے تھے اور اس طرح وہ اردو اور ہندی صحافت میں اپنے مضامین اور کالم کے ذریعے ملک و سماج کی سچی تصویر پیش کرتے تھے اور ارباب اقتدار کو آئینہ بھی دکھلایا کرتے تھے انکی وفات ہندی اور اردو دونوں زبانوں کے لئے نا قابل تلافی نقصان ہے ۔
ان کے انتقال پر صحافی عبد الرحمن تیمی ، صحافی امتیاز احمد ، صحافی پرویز فرہاد ، صحافی سنجے ٹھاکر ، صحافی سچدانند ستیارتھی ، صحافی عبد المبین ، صحافی عزیر سالم ، صحافی عارف حیات ، صحافی ذیشان الٰہی سمیت سبھی مقامی صحافیوں نے اظہار تعزیت پیش کیا ہے ۔