سماجی معاشی مسائل کے حل میں سماجی سائندانوں کا کردارکے موضوع پر آئی او ایس کے اشتراک سے دو روزہ سمینار

پونے – نئی دہلی: (پریس ریلیز) سماجی معاشی مسائل کے حل میں سماجی سائندانوں کا کردار کے عنوان پر ابیدہ انعام دار سینئر کالج پونے میں کالج ،انسٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز نئی دہلی اور انڈین ایسوسی ایشن آف مسلم سائنٹسٹ نئی دہلی کے اشتراک سے دو روزہ سمینار میں متعدد دانشوران نے شرکت کی اور موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

پروفیسر ایم ایچ قریشی سابق پروفیسر شعبہ جغرافیہ جواہرلال نہرو یونیورسیٹی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ سماج کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے ۔ سماج کے دسیوں مسائل کی بنیادی وجہ معیشت کی خراب صورت حال اور روزگار کا فقدان ہے ۔ ملک کی اکثریت معیشت کی تنگ دستی کی شکار ہے ۔ آمدنی کے مواقع لوگوں کو میسرنہیں ہیں اس کی وجہ سے سماج میں بہت ساری برائیاں پیدا ہورہی ہیں ، تباہی آرہی ہے ۔ سماج کو پورا تانا بانا بکھر چکا ہے ۔ لیکن ایسا نہیں ہے کہ یہ لاحل مسئلہ ہے بلکہ اس کا حل نکالاجاسکتاہے او راس میں کلیدی کردار سماجی سائنسداں نبھاسکتے ہیں ۔ سماجی سائنسدانوں کو اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے ، سماج کے معاشی مسائل کے حل پر توجہ دینا چاہیے ۔ بہت سارے امور ہیں جس پر ریسرچ کرنے کے بعد کروڑوں لوگوں کے مسائل حل ہوجائیں گے اور معاشی مسائل کا شکار سماج بحران پرقابو پایا جاسکتا ہے ۔

پروفیسر شمیم انصاری نے پورے موضوع کا تعارف کرایا اور بتایاکہ یہ موضوع آج کے حالات میں کتنا اہم اور اس پر توجہ دینا کتنا ضروری ہے ۔ پروفیسر امیتابھ کنڈو نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کی سماجی اور معاشی حالات کاتفصیل سے تذکرہ اور کہاکہ سماجی سائنسدانوں کی رہنمائی اور توجہ سے یقینی طور پر سماجی مسائل کا حل نکلتاہے اور معیشت کا بحران ختم ہوسکتاہے ۔

سمینار میں پروفیسر افضل وانی، ڈاکٹر تبسم شیخ، پروفیسر عرشی خان، ڈاکٹر وجے کھیڑ، ڈاکٹر پی اے انعامدار، ڈاکٹر آفتا عالم سمیت متعدد شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

 واضح رہے کہ یہ دوروزہ سمینار افتتاحی اور اختتامی اجلاس کے علاوہ پانچ تکینکی سیشن پرمشتمل ہے جس میں ملک بھر سے آئے ہوئے اسکالرز اور دانشوران اپنا مقالہ پیش کریں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com