صرف شادی کرنے کے لئے مذہب تبدیل کرنا ٹھیک نہیں: مولانا محمود مدنی

نئی دہلی : ملک میں جبرا تبدیلی مذہب اور مبینہ لو جہاد کی زور پکڑتی بحث کے درمیان اس معاملہ میں اب جمعیت علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے بڑا بیان دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل کرنا صحیح نہیں ہے اور ایسا نہیں کیا جانا چاہئے ۔ نیز انہوں نے ہریانہ میں لاگو کئے گئے تبدیلی مذہب مخالف قانون کی اس بات کی حمایت بھی کی کہ صرف شادی کرنے کیلئے تبدیلی مذہب نہیں ہونی چاہئے ۔

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے ہریانہ میں لاگو کئے گئے تبدیلی مذہب مخالف قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صرف شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کا معاملہ دل سے ہے ، میں نے کسی چیز کو مانا اور جب میں صحیح مانوں گا تو اس کو اختیار کرلوں گا ۔ شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے ۔

خیال رہے کہ حال ہی میں ہریانہ میں شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل کرنے کو لے کر قانون لاگو کیا گیا ہے ۔ گزشتہ منگل کو ہریانہ کے گورنر نے تبدیلی مذہب پر روک لگانے والے قانون کو منظوری دی تھی ۔ ایسے میں اب ہریانہ میں کوئی بھی عورت یا مرد شادی کرنے کے لئے مذہب تبدیل نہیں کرپائے گا ۔ ہریانہ سرکار کی جانب سے اس سلسلہ میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔

نوٹیفکیشن کے مطابق زبردستی تبدیلی مذہب پر سخت سزا کا بندوبست کیا گیا ہے ۔ اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے ،تو دس سال کی سزا ار پانچ لاکھ تک جرمانہ ہوسکتا ہے ۔ ملزم کو متاثرہ کو گزارہ بھتہ بھی دینا ہوگا ۔ ساتھ ہی اس طرح کی شادی سے پیدا ہوئے بچوں کی پرورش کیلئے بھی رقم دینی ہوگی ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com