کالی کٹ سے شمس تبریز قاسمی کی رپورٹ
انڈین نیشنل لیگ نے نے 30 دسمبر کو کالی کٹ میں ہونے والی ریلی میں واضح طور پر اعلان کیا کہ پارٹی فاشسٹ طاقتوں کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرتی رہے گی اور عارف محمد خان کو آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ نہیں کرنے دےگی۔ پارٹی کے قومی صدر محمد سلیمان نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈین نیشنل لیگ کا قیام فاشسٹ طاقتوں کا مقابلہ کرنے اور سیکولرزم کو بڑھاوا دینے کے لئے ہوا تھا جس پر ہم برقرار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت لفٹ پارٹیاں ہی سنگھ کا ایجنڈا کا مقابلہ کر رہی ہیں، کبھی بھی انہوں نے آر ایس ایس کے سمجھوتہ نہیں کیا بقیہ سبھی پارٹیوں نے گھٹنے ٹیک دیا دیا ہے اسی لیے انڈین نیشنل لیگ نے ملک اور قوم کے مفاد میں لیفٹ کے ساتھ اتحاد کیا اور ڈیموکریٹک فرنٹ کا حصہ بن کر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔ انتخاب میں جیت ملی اور اس وقت ایل ڈی ایف کی حکومت ہے جس میں آپ کی پارٹی بھی شامل ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کیرلا کے گورنر عارف محمد خان پر بھی حملہ کیا اور کہا وہ وہ گورنر کے بجائے بی جے پی کے ترجمان بن کر کام کر رہے ہیں اور کیرالا جیسی پرامن ریاست کو کمیونل صوبہ بنانا چاہتے ہیں لیکن کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انڈین نیشنل لیگ کی ریلی میں لیفٹ پارٹی اور دوسرے رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا ۔ کیرالا سرکار میں کابینہ وزیر اور اور انڈین نیشنل لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد دیوکولے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری پارٹی آگے بڑھ رہی ہے، لوگ ہم سے جڑ رہے ہیں کیونکہ ہم اپنے اصول اور ایجنڈا پر قائم ہیں اور اس کو ہمیشہ جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ انڈین نیشنل لیگ 1994 میں مسلم لیگ کے رہنماؤں کے ذریعہ قائم ہوئی تھی ۔بابری مسجد کی شہادت کے بعد مسلم لیگ کے رہنماؤں نے اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ کیا جس کی پارٹی کے کچھ لوگوں نے مخالفت کی اور نتیجہ کے طور پر پر مسلم لیگ کے صدر مرحوم ابراہیم سلیمان سیٹھ نے پارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بجائے الگ راستہ اختیار کیا اور ایک نیا سیاسی پلیٹ فارم بنایا ” انڈین نیشنل لیگ”۔ 28 29 30 دسمبر کو پارٹی کا کنونشن ہوا جس میں کئی سارے اہم فیصلے کیے گئے اور 30 دسمبر کی رات ایک ریلی نکالی گئی جس میں ایک لاکھ سے زیادہ کارکنان اور عوام نے شرکت کی۔






