ممبئی: مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے طلبہ کے درمیان انگریزی زبان میں کل بروز اتوار تقریری مقابلہ منعقد ہوا۔ واضح رہے کہ مرکز المعارف میں طلبہ کی تقریری صلاحیت کو جلا بخشنے کے لئے ہر سال تین مسابقے کرایے جاتے ہیں اور ہرمسابقہ دو راؤنڈ میں ہوتا ہے، پہلے راؤنڈ میں تمام طلبہ حصہ لیتے ہیں جبکہ دوسرے اور فائنل راؤنڈ میں صرف آٹھ طلبہ کو موقع ملتا ہے جو پہلے راؤنڈ میں عمدہ کار کارکردگی کی بنیاد پر منتخب ہوتے ہیں۔ یہ اس سال کا تیسرا مسابقہ تھا، اس کے فائنل راؤنڈ کے پروگرام میں مشہور عالم دین مفتی محمد اسماعیل قاسمی رکن اسمبلی مہاراشٹرو رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند، جناب محمدسراج الدین اجمل رکن اسمبلی آسام ، مولانا انوارالرحمٰن قاسمی رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند اور مفتی عبدالرحمٰن اجمل سابق رکن اسمبلی آسام وغیرہ نے مہمانان خصوصی کے طورپر شرکت کی ۔
مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ مرکزالمعارف کے فارغین پر ہمیں فخر ہے ، یہاں کے فارغین مختلف یونیورسٹیوں سمیت متعدد مقاما ت پر صرف ملک ہی نہی بلکہ دنیا بھر میں مختلف دینی وعلمی خدمات انجام دے رہے ہیں ، بڑی تمنا تھی یہاں آنے کی اورآج یہاں حاضر ہوکر طلبہ کے مظاہرے کو دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی۔
مولانا انوارالرحمٰن قاسمی نے اپنے مختصر خطاب میں طلبہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ آپ قابل قدر کام کررہے ہیں ، مرکزالمعارف سے شروع سے ہی واقف ہوں، یقنا مرکزالمعارف ملک و ملت کا ایک عظیم سرمایہ ہے، اس عظیم کارنامے کے لئے برادرم حضرت مولانا محمد بدرالدین اجمل قاسمی اور جناب محمد سراج الدین اجمل صاحبان ہماری طرف سے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ جناب محمد سراج الدین اجمل نے طلبہ کی کار کردگی کوسراہتے ہوئے انہیں انگلش زبان میں مزید مہارت پیدا کرنے اور لہجے وتلفظ پر خصوصی توجہ دینے کا مشور دیا۔
پروگرام میں جج کے فرائض جناب انجینئراکبر میمن ، پروفیسرمحمد عارف انصاری اور مولانا محمد برہان الدین قاسمی نے انجام دیا۔ جناب اکبر میمن نے طلبہ کی کارکردگی پر خوشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ تقاریر بے حدعمدہ موضوعات پر پیش کی گئیں، لیکن آ ج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان اہم موضوعات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچائیں ، آج انٹر نیٹ میں کسی موضوع پر مواد کی کمی نہیں ہے لیکن لوگ سنتے انہی کوہیں جنکی تقریر یا ویڈیو کے شروع کے کچھ سیکنڈ بہت ہی دلچسپ اور اچھوتے ہوتے ہیں ، اس لئے آپ بھی اس بات کوذہن میں رکھ کر اپنی باتوں کو دنیا کے سامنے پیش کریں۔
پروفیسرمحمد عارف انصاری نے طلبہ کو زبان وبیان کے تعلق سے عمدہ مشورے دیتے ہوئے کہا کہ تقریر کے دوران جملوں کے درمیان مناسب وقفے، جملوں کی واضح ادائیگی اورآواز میں اتار چڑھاؤ کی بڑی اہمیت ہے اس لئے ان باتوں کو ہمیشہ ملحوظ رکھیں۔
پروگرام کے تیسرے جج مولانا محمد برہان الدین قاسمی ڈائیرکٹر مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر و ایڈیٹر ایسٹرن کرسینٹ نے طلبہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی تقریروں کی خوبیوں اور کمیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے آئندہ بہتر کاردگی کی تلقین کی اور اخیر میں انہوں نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔
پروگرام مولانا عتیق الرحمٰن قاسمی کی صدارت میں ہوا جبکہ پروگرام کی نظامت مولانا معاذ مدثر نے کی۔مفتی جسیم الدین قاسمی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔ مرکزالمعارف کے استاذ مولانا اسلم جاوید قاسمی، مولانا محمد شاہد قاسمی اور مولانا وسیم اکرم قاسمی نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں ہرطرح کا تعاون پیش کیا۔ پروگرام مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب کی دعاؤں پر اختتام پذیرہوا۔
واضح رہے کہ مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سنٹر کے ذریعہ فضلائے مدارس کے لئے دو سالہ ڈپلومہ ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر (DELL ) کا کورس چلایا جاتاہے۔مرکز المعارف کا قیام ممتاز عالم دین اور رکن پارلیمان مولانا محمد بدرالدین اجمل القاسمی کے ذریعے دہلی میں 1994 میں عمل میں آیا تھا، جس کا مقصد ہندوستان بھر کے فضلائے مدارس کو ، جو دینی علوم میں مکمل دسترس رکھتے ہیں لیکن انگریزی زبان و ادب سے نا آشنا ہوتے ہیں، اس عالمی زبان کی تعلیم سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ عصر حاضر کے چیلنجوں کو بخوبی سمجھ سکیں اور مثبت و تعمیری انداز میں ان کا مقابلہ کرنے کے اہل بننے کے ساتھ ہی اس بین الاقوامی زبان کے ذریعہ دعوت و دفاع دین کی صلاحیتوں سے مالا مال ہو سکیں۔