چنئی: مدراس ہائی کورٹ نے جمعہ کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو تمل ناڈو میں روٹ مارچ کرنے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے کہا کہ صحت مند جمہوریت کے لیے احتجاج ضروری ہے۔ اس سے قبل 4 نومبر 2022 کو سنگل جج کی بنچ نے آر ایس ایس کی طرف ریاست گیر روٹ مارچ پر شرائط عائد کی تھیں اور سنگھ کو گھر کے اندر یا بند جگہ پر مارچ کرنے کو کہا تھا۔ اس حکم کو ایک طرف رکھتے ہوئے عدالت نے روٹ مارچ کی اجازت دے دی ہے۔ بنچ نے کہا کہ پرامن ریلیوں، احتجاج، جلوسوں یا اجتماعات کی اجازت دینے پر غور کیا جانا چاہئے تاکہ صحت مند جمہوریت برقرار رہ سکے۔انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی ہے اور شہریوں کے بنیادی حقوق کو اونچے مقام پر رکھا گیا ہے، فلاحی ریاست میں شہریوں کے حقوق کے لیے ریاست کا رویہ کبھی منفی نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے کہا کہ 4 نومبر کے حکم کو ایک طرف رکھ دیا گیا ہے اور 22 ستمبر 2022 کو رٹ پٹیشنز میں منظور کیا گیا حکم بحال کر دیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپیل کنندہ کی جانب سے مارچ کے لیے مانگی گئی تاریخ گزر چکی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ اس سلسلے میں ہدایت جاری کی جائے۔اس کے ساتھ ہی آر ایس ایس کو مارچ کے دوران نظم و ضبط برقرار رکھنے کی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔ مارچ کے دوران کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہ کرنے کی ہدایات بھی دی گئیں۔ بنچ نے کہا کہ ریاست، اپنی طرف سے، جلوس اور اجتماع کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات کرے اور ٹریفک کے انتظامات کرے۔آر ایس ایس نے نومبر کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے حکام سے کہا تھا کہ وہ ریاست بھر میں سنگھ کے کارکنوں کے ذریعہ مارچ کا اہتمام کریں۔