لکھنؤ: ایس پی (سماجوادی پارٹی) کے لیڈر محمد اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو مراد آباد میں 15 سال پرانے معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد اتر پردیش اسمبلی سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ان کی سوار اسمبلی سیٹ کو خالی قرار دے دیا گیا ہے۔ قبل ازیں، محمد اعظم خان کو بھی ایک معاملہ میں سزا سنائے جانے کے بعد یوپی اسمبلی سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ عوامی نمائندگی کے قانون میں ایسے جرائم کی فہرست دی گئی ہے جو قانون سازوں کی نااہلی کا باعث بن سکتے ہیں اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ دو سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا پانے والے کو اس سزا کی تاریخ سے نااہل قرار دے دیا جائے گا۔ نیز سزایافتہ کو جیل میں سزا کاٹنے کے بعد مزید چھ سال کے لئے نااہل قرار دیا جائے گا۔
مراد آباد کی ایک عدالت نے پیر کے روز سماج وادی پارٹی کے لیڈر عبداللہ اعظم خان اور ان کے والد اعظم خان کو 2008 کے کیس میں سزا سنائی تھی۔ ان پر 29 جنوری 2008 کو اس وقت ریاستی شاہراہ پر دھرنے پر بیٹھنے کا الزام تھا، جب پولیس نے 31 دسمبر 2007 کو رامپور میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے کیمپ پر حملے کے بعد چیکنگ کے لیے ان کے قافلے کو روک دیا تھا۔ تاہم عدالت نے دونوں کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
عبداللہ اعظم خان اور ان کے والد کے خلاف دفعہ 353 (عوامی ملازم کو اپنی ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنے کے لیے مجرمانہ طاقت کا استعمال) اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال اکتوبر میں اعظم خان، جو رامپور صدر اسمبلی سیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں، کو بھی نفرت انگیز تقریر کے ایک مقدمے میں عدالت نے 3 سال قید کی سزا سنائی تھی اور اس کے بعد انہیں یوپی اسمبلی سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
بی جے پی کے آکاش سکسینہ نے گزشتہ سال دسمبر میں اس سیٹ کے ضمنی انتخاب میں اعظم خان کے قریبی ساتھی عاصم رضا کو شکست دی تھی۔ اعظم خان رامپور صدر سیٹ سے 1980 سے اب تک 9 بار جیت حاصل کر چکے ہیں۔