مرکزی حکومت میڈیا کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، بی بی سی کے دفتر پر انکم ٹیکس کا چھاپا افسوسناک: ممتا بنرجی

کلکتہ: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ریاستی اسمبلی میں بجٹ پیش ہونے کے بعد تقریر کرتے ہوئے برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے دفتر میں محکمہ انکم ٹیکس کی “تفتیش” پر نریندر مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ ممتا نے الزام لگایا کہ بی بی سی کو مرکز نے مودی کے خلاف سچائی کو ظاہر کرنے کے ‘جرم’ کے لیے نشانہ بنایا ہے۔

وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ کی بجٹ تقریر ختم ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ نے بدھ کو ریاستی اسمبلی کے اسپیکر بیمان بنرجی کی اجازت سے تقریر شروع کی۔ اس وقت اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے ممبران اسمبلی سیشن ہال سے واک آؤٹ کر گئے۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنی تقریر میں چندریما کے بجٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ “غریب عوام کا بجٹ بغیر کوئی نیا ٹیکس لگائے بنایا گیا ہے”۔

اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے بی بی سی کے دہلی اور ممبئی دفاتر پرانکم ٹیکس کے افسران کے سروے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک دستاویزی فلم بنائی تھی، انکم ٹیکس محکمہ اس کے بعد ہی سرگرم ہوگیا، ‘بی بی سی حقیقی اور تازہ ترین معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ بی بی سی کے خلاف کیوں کیا گیا؟” انہوں نے پھر کہا، ”بی بی سی نے اس حکومت (مرکز) کے خلاف کچھ دکھایا ہے۔ اس لیے ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی ہے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ میڈیا کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ جو چاہو کرو۔”

بی جے پی کے کئی ممبران اسمبلی ماسک پہن کر اجلاس میں آئے تھے۔ کچھ لوگوں کے ماسک کے ساتھ 500 روپے کے نوٹ جڑے ہوئے تھے۔ چیف منسٹر کی تقریر سے قبل ان کے گروپ کے سیشن ہال سے باہر نکلنے کو بہت سے لوگوں نے واک آؤٹ سمجھا۔ لیکن شوبھندو نے بعد میں کہا کہ وہ واک آؤٹ نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ”ہم وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر ختم ہونے کے بعد سیشن روم سے نکل گئے۔ میں تقریر کے بیچ میں باہر نہیں آیا۔ اسے واک آؤٹ نہیں کہا جا سکتا۔” اس کے ساتھ ہی اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ پارلیمانی پریکٹس کے مطابق بجٹ پیش کرنے والے دن اسمبلی میں وزیر خزانہ کے علاوہ کوئی نہیں بولتا۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ لکشمی بھنڈار کے موجودہ قوانین کے مطابق، 25 سے 60 سال کی عمر کی کوئی بھی خاتون لکشمی بھنڈر اسکیم کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔ عام زمرے کی خواتین کو ماہانہ 500 روپے ملتے ہیں اور ایس ایس ٹی یا او بی سی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ماہانہ 1000 روپے ملتے ہیں۔ اب سے تمام خواتین، خواہ وہ عام ہوں یا درج فہرست قبائل، کو 1000 روپے ماہانہ الاؤنس ملے گا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com