کانپور: کانپور دیہات میں ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی تجاوزات مخالف مہم کے دوران جل موت ہونے کے معاملہ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کے معاون کرشنا گوتم نے برہمن مہاسبھا کے صدر درگیش منی ترپاٹھی کے خلاف ایس سی/ایس ٹی، مارپیٹ اور دھمکی دینے کی ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ایس پی کانپور دیہات نے ایف آئی آر درج کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔ دوسری طرف برہمن مہاسبھا کے صدر نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں برہمنوں سب سے زیادہ ظلم و ستم کا شکار ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے!
ایس پی کانپور دیہات بی بی جی ٹی ایس مورتی نے بتایا کہ کرشنا گوتم نے الزام لگایا ہے کہ برہمن مہاسبھا کے صدر نے پوسٹ مارٹم ہاؤس کے باہر ان پر حملہ کیا تھا۔ ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرکے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
ضلع پنچایت رکن اکبر پور تھانے میں تحریر دیتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ رورا علاقے کے مڑولی گاؤں میں آتشزدگی کی شکار ماں۔بیٹی کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم 14 فروری کی رات جاری تھا۔ پوسٹ مارٹم ہاؤس کے باہر ریاستی وزیر پرتبھا شکلا اور انل شکلا کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی۔ اس دوران درگیش منی ترپاٹھی، سوربھ ترپاٹھی اور وویک شکلا نے ریاستی وزیر اور بی جے پی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا، مخالفت کرنے پر سبھی وہاں سے چلے گئے۔
الزام ہے کہ تھوڑی دیر کے بعد ترپاٹھی واپس آئے اور نسلی تعصب پر مبنی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کرشنا گوتم کے ساتھ مارپیٹ کی، پولیس نے ضلع پنچایت رکن کرشنا گوتم کی تحریر کی بنیاد پر ایس سی ایس ٹی سمیت دیگر سنگین دفعات میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گوتم کی تحریر کی بنیاد پر 323، 504، 506 اور ایس سی/ایس ٹی کی دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
برہمن مہاسبھا کے صدر درگیش منی ترپاٹھی نے کہا ”بی جے پی حکومت میں سب سے زیادہ برہمنوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ ایف آئی آر درج ہونے سے میں خوفزدہ نہیں ہوں۔ میں اسی طرح دکھی اور پریشان برہمنوں کی مدد کرتا رہوں گا۔” انہوں نے ریاست بھر کے برہمن لیڈروں سے مدد کی اپیل کی ہے۔ جلد ہی وہ اپنے حامیوں کے ساتھ کانپور دیہات جائیں گے اور اپنی گرفتار دیں گے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)