حیدرآباد: تلنگانہ کی حکمراں جماعت بی آر ایس نے پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف شہر حیدرآباد کے علاوہ مختلف مقامات پر شدید احتجاج کیا۔ اس احتجاج کے لئے ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تارک راما راو کی اپیل پر حکمراں پارٹی کے لیڈروں نے شہر حیدرآباد کے ٹینک بند امبیڈکر مجسمہ کے سامنے مہادھرنا دیا۔ رکن اسمبلی ڈی ناگیندر کی قیادت میں دھرنے میں پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
بی آر ایس کی خاتون لیڈروں نے خالی گیس سلنڈرس کے ساتھ انوکھا احتجاج کیا۔ انہوں نے گیس سلنڈر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں فوری کمی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں نے کہا کہ 2014 میں گیس سلنڈر کی قیمت 400 روپے سے بڑھا کر 1200 روپے کر دی گئی۔ خواتین کے دن کے موقع پر مرکزی حکومت نے خواتین کو تحفہ کے طور پر گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز گیس کی بڑھی ہوئی قیمتوں میں فوری طور پر کمی کرے۔ قطب اللہ پور میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف خواتین نے احتجاج کیا۔
انہوں نے سلنڈروں پر پھول چڑھائے اور مرکز کے خلاف نعرے لگائے۔ بی آر ایس ایم ایل اے وویکانند نے کہا کہ مرکزی حکومت کو انتخابات کے دوران عام آدمی یاد آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ سے لکڑی کے چولہے پر کھانا پکانے کے دن پھر آگئے ہیں۔ گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر افزائش مویشیاں ٹی سرینواس یادو کی قیادت میں انوکھا احتجاج کیا گیا۔ وزیر موصوف نے سکندرآباد کی ایم جی روڈ پر گاندھی جی کے مجسمہ کے سامنے دھرنا دینے کے بعد لکڑی کے چولہے پر کھانا پکا کر احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی، گیس سلنڈرس کی قیمتیں بڑھا کر عوام کو لوٹ رہی ہے۔ زعفرانی جماعت اقتدار میں رہنے کے لائق نہیں ہے۔
కేంద్ర ప్రభుత్వం మరోసారి పెంచిన గ్యాస్ ధరలకు వ్యతిరేకంగా కుత్బుల్లాపూర్ నియోజకవర్గంలో మహిళలు తీవ్ర నిరసన వ్యక్తం చేశారు. గ్యాస్ సిలిండర్లపై పూలు చల్లి వెనక్కి పంపుతూ పెంచిన ధరల భారం తాము మోయలేమంటూ డౌన్ డౌన్ మోదీ.. అని నినాదాలు చేశారు. pic.twitter.com/iG9cMdMGkf
— Vivekanand KP (@kp_vivekanand) March 2, 2023
انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ قیمتیں کم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ وزیر موصوف نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ بی جے پی لیڈروں کے دورہ کے موقع پر ان کو روک کر اس مسئلہ پر سوال کریں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 8 سالوں میں گیس کی قیمت میں 745 روپے کا اضافہ کیا۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ سبسیڈی میں زبردست کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے ضروری اشیا کی قیمتوں پر اثر پڑا ہے۔
وزیرصحت ہریش راو نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف گھٹکیسر میں احتجاج میں حصہ لیا۔ انہوں نے اس موقع پر گیس کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ پر مودی کے زیرقیادت مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے غریب عوام پر پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے بوجھ عائد کیا ہے۔ اس اضافہ سے عام آدمی کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔ یو پی اے حکومت کے دوران سبسیڈی کے تحت دو لاکھ 14 ہزار کروڑ روپے دیئے گئے تھے تاہم بی جے پی حکومت نے سبسیڈی میں 37,209 کروڑ کی کمی کی ہے۔ 2019 میں سبسیڈی 37,209 کروڑ تھی تاہم 2023 میں اس میں کمی کی گئی اور یہ اب صرف 180 کروڑ ہوگئی ہے۔
وزیر صحت ہریش راو نے کہا کہ یوپی اے دور میں گیس کی قیمت 400 تھی تو اُس وقت بی جے پی لیڈر اسمرتی ایرانی نے سڑک پر پر دھرنا دیا تھا۔ اب وہی اسمرتی ایرانی اب مرکزی وزیر ہیں اور بی جے پی حکومت اقتدار میں ہے۔ وزیر اعظم چائے پر بات کیوں نہیں کر رہے ہیں، کیا سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ سے چائے بیچنے والوں پر بوجھ نہیں پڑے گا؟ 2014 میں گھریلو سلنڈر کی قیمت 410.50 روپے تھی، اس نئے اضافہ کے ساتھ یہ قیمت بڑھ کر 1,155 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ 9 سالوں میں صرف گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 744.50 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ یعنی تقریباً 178 فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے۔ ہر بار انتخابات کے بعد گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے جو افسوس کی بات ہے۔