دارالعلوم دیوبند، جمعیۃ اور دیگر ملی تنظیموں پر نکتہ چینی مولانا سلمان ندوی کے بیان کے بعد جلسہ میں ہنگامہ

دیوبند: (سمیر چودھری) ممتاز عالم دین مولانا سید سلمان ندوی کے ذریعہ مدرسہ کے سالانہ پروگرام کے دوران عالمی شہرت یافتہ دینی ادارہ دارالعلوم دیوبند اور جمعیۃ علماء ہند کے متعلق دیئے گئے بیان کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا، جس کے بعد مدرسہ کے مہتمم نے اس پورے واقعہ پر سخت افسوس کااظہار کرتے ہوئے اس کی تردیدی کی اور کہاکہ ہمیں توقع نہیں تھیں کہ مولانا سلمان ندوی اس طرح کا بیان دیں گے، انہوں نے کہاکہ ہم دارالعلوم دیوبند کے نمائندے ہیں اور دارالعلوم دیوبند جیسے عظیم ادارے یا جمعیۃ علماء ہند جیسی مؤقر تنظیم کے سلسلہ میں غلط بیانی ناقابل برداشت ہے۔ واضح رہے کہ جمعرات کے روز علاقہ کے قدیم دینی ادارہ دارالعلوم حسینیہ تاؤلی کا سالانہ پروگرام تھا، جس میں نامور علماء کرام شریک تھے، جس میں مولانا سلمان ندوی بھی شامل ہوئے، مدرسہ مہتمم کے مطابق دعوت دینے کے بعد مولانا سلمان ندوی کو جلسہ میں شرکت کرنے سے منع کردیاگیا تھا لیکن اس کے باوجود وہ جلسہ میں آگئے، جس کے بعد مولانا سے صرف تعلیمی بیداری کے متعلق گفتگو کرنے کو کہا گیا ہے، تحریری طور پر بھی ان سے تعلیم کی اہمیت پر ہی بیان کرنے کی درخواست دی گئی تھی، لیکن تعلیم کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے اچانک مولانا ندوی اپنی رو میں بہہ گئے اور انہوں نے دارالعلوم دیوبند، جمعیۃ علماء ہند غرض کہ دیگر دینی اداروں کی کارکردگی کو اپنی زد میں لے لیا اور ان پر خاک ڈالنے یا لعنت بھیجنے جیسے الفاظ کا استعمال کرڈالا ،جس کے بعد جمعیۃ علماء مظفرنگر کے ذمہ داران نے موقع پر ہی اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے مولانا کے بیان پر اعتراض کیا ،جس کے سبب ایک ہنگائی صورتحال پیدا ہوگئی اور ذمہ داران نے بمشکل ڈیمیج کنٹرول کی کوشش لیکن پورے واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ۔ جس کو لیکر مختلف قسم کے تبصرے سامنے آرہے ہیں، ایک جانب جہاں مولانا سلمان ندوی کے بیان سے سخت اختلاف کیا جارہا ہے وہیں کئی لوگوں مولانا سلمان کے بیان کو درست ٹھہرارہے ہیں۔ اس سلسلہ میں مدرسہ کے مہتمم مولانا عبدالصمد قاسمی نے اسے انتہائی افسوسناک واقعہ قرار دیا اور کہاکہ ہم اس کی سخت تردید کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جلسے میں جو کچھ ہوا ہے۔وہ بہت برا ہوا ہے ۔ پریس کو جاری بیان میں مہتمم مفتی عبدالصمد قاسمی نے کہا ہم لوگوں نے مولانا سلمان ندوی کو اجلاس میں آنے کے لئے منع کردیا تھا۔وہ آگئے تو ان کو شرائط کے ساتھ تقریر کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی، لیکن انہوں نے جس طرح دارالعلوم دیوبند اور جمعیۃ علماء ہند کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیا وہ افسوس ناک ہے، یہ ہمیں تلخ تجربہ ہوا ہے۔ہماری کوشش ہوگی کہ آئندہ کبھی اس طرح کا واقعہ پیش نہ آئے۔

 واضح رہے کہ ضلع مظفرنگر میں واقع دارالعلوم حسینیہ تاؤلی قدیم اور نہایت ممتاز و مقبول ترین تعلیمی ادارہ ہے، جس کی بنیادملک کی آزادی کے چندسال بعدہی بزرگوں ہاتھوں رکھی گئی تھی آج اس ادارے کو 75؍ سال ہوگئے ہیں، یہ ادارہ اپنے علاقہ کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے طلبہ کی علمی تشنگی کو سیراب کررہا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com