سکھوں اور عیسائیوں کا بھی معاملہ اُٹھایا، کہا ملک میں جمہوریت کو خطرہ ہے، پیگاسس، اپوزیشن، بھارت جوڑو یاترا، میڈیا، عدلیہ کا بھی تقریر میں حوالہ
نئی دہلی: برطانیہ کی شہرہ آفاق کیمبرج یونیورسٹی میں لیکچر دینے وئے راہل گاندھی نے پھر سے مودی حکومت پر سنگین الزامات لگائے ہیں، یونیورسٹی میں لیکچر کا ویڈیوکانگریس کے سینئر لیڈر سیم پترودا نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کیا ہے، اس ویڈیو میں راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا، ہندوستانی جمہوریت، میڈیا، عدلیہ جیسے کئی اہم مسائل پر بات کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق راہل گاندھی نے مودی حکومت کی پالیسیوں کی تعریف اور تنقید کو لے کر اپنی رائے دی، راہل گاندھی نے کہاکہ شاید خواتین کو گیس سلینڈر دینا اور لوگوں کے بینک اکائونٹ کھلوانا اچھا قدم ہے ایسے قدم کو غلط نہیں کہاجاسکتا لیکن میرے نزدیک مودی ہندوستان کی بناوٹ کو برباد کررہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہاکہ ہندوستان ریاستوں کا وفاق ہے ہندوستان میں مذہبی تنوع ہے،یہاں بھارت میں سکھ، مسلم، عیسائی، سبھی ہیں لیکن مودی انہیں دوسرے درجے کا شہری سمجھتے ہیں، میں اس سے متفق نہیں ہوں، جب آپ کی مخالفت اتنی بنیادی ہوتو فرق نہیں پڑتا کہ آپ کن دو تین پالیسیوں سے متفق ہیں۔ انہو ںنے کہاکہ میڈیا، اور عدالتیں کنٹرول میں ہیں، میرے فون میں پیگاسس ہے، بڑی تعداد میںاپوزیشن لیڈرو ںکے فون میں بھی پیگاسس ہے، بہت سے خفیہ اہلکار نے مجھے فون پر بات کرتے وقت احتیاط برتنے کی صلاح دی کیو ںکہ میرا فون ریکارڈ ہورہا ہے۔ اپوزیشن کے خلاف مقدمے درج کیے جاتے ہیں، میرے خلاف کئی مجرمانہ معاملہ درج کروائے گئے، جسے جرم کی فہرست میں ہی نہیں رکھا جاسکتا ۔ انہو ںنے کہاکہ جب ملک میں میڈیا اورجمہوریت پر اس طرح حملہ ہورہا ہوتو اپوزیشن کے طو رپر آٖ کےلیے لوگوں سے بات کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ جمہوریت کےلیے ضروری ڈھانچہ پارلیمنٹ ، آزاد میڈیا، عدالتیں ہوتی ہیں، آج یہ سب مجبور ہوتے جارہے ہیں، اس لیے ہم ہندوستانی جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے پر حملے کا سامنا کررہے ہیں۔راہل گاندھی نے بتایاکہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران ایک اجنبی انسان میرے پاس آیا، اس نے کہا کہ وہ مجھ سے بات کرناچاہتا ہے، اس نے پوچھا کہ کیا میں سچ میں لوگو ںکے مسائل سننے کے لیے آیاہوں، اس نے آس پاس کے کچھ لوگوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ سبھی دہشت گرد ہیں، مجھے لگا کہ میں مشکل میں ہوں، کیوں کہ دہشت گرد مجھے مارڈالیں گے، لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا کیوں یہ سننے کی طاقت ہے۔ بتادیں کہ راہل گاندھی نے کیمبرج یونیورسٹی میں دوسروں کی بات سننے اور سیکھنے کے فن پر طلبہ کو لیکچر دیاتھا۔ راہل گاندھی نے اس سے قبل مئی ۲۰۲۲ میں کیمبرج یونیورسٹی گئے تھے ۔