صحافی محمد زبیر کے خلاف توہین آمیز ٹویٹس، ہائی کورٹ کی پولس کو سرزنش

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز پولیس سے دریافت کیا کہ آیا اس نے ایک ٹویٹر صارف کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے جس نے مبینہ طور پر صحافی اور آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو برابھلا کہا تھا۔جسٹس انوپ جئے رام بھمبھانی پر مشتمل واحد رکنی بنچ زبیر کی ایک درخواست کی سماعت کررہی تھی جنہوں نے اپنے خلاف ایف آئی آر کو چالینج کیا تھا۔ جگدیش سنگھ نامی ایک شخص نے زبیر کو ان کے ٹویٹ کے جواب میں گالی گلوج کی تھی۔ پولیس نے درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جس کی منسوخی کیلئے زبیر ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔ جج نے اس بات کا نوٹ لیا کہ پولیس نے چارج شیٹ میں درخواست گزار کا نام درج نہیں کیا ہے کیونکہ اسے ان کے خلاف کسی جرم کا ثبوت نہیں ملا ہے۔ عدالت نے پولیس سے پوچھا کہ آپ نے جگدیش سنگھ کے خلاف کیا کارروائی کی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر آپ کو اس شخص (زبیر) کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے تو آپ نے اس شخص کے خلاف کیا کارروائی کی ہے جس نے جارحانہ ٹویٹس کئے تھے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com