کولکاتہ: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع جیل کے باہر آج صبح سے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کی رہائی کو لے کر گہماگہمی تھی۔جیل کے باہر انڈین سیکولر فرنٹ کے سینکڑوں کارکنان اپنے رہنما کی حمایت میں نعرہ بازی کر رہے تھے۔رکن اسمبلی نوشاد صدیقی جیسے ہی جیل سے باہر آئے نعرہ بازی میں شدت آگئی ۔مقبول ترین زیارت گاہ فرفرہ شریف کے پیرزادہ اور رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے کہاکہ میری رہائی کے بعد مغربی بنگال کی غریب عوام کے لئے نئی تحریک شروع ہوگی جس میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی شکست یقین ہے۔نوشاد صدیقی نے کہاکہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس تمام محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔وہ بی جے پی کے سہارے اقتدار میں ہے۔آنے والے دنوں میں ممتابنرجی اور ان کی سیاسی جماعت کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مرشدآباد کے ساگر دیگھی ضمنی انتخابات کا آغاز ہے۔پنچایت انتخابات کے نتائج انجام ہوگا۔ نوشاد صدیقی کو 21 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر کئی الزامات عائد کئے گئے تھے ۔ آئی ایس ایف کے رہنما کو 41 دنوں تک جیل میں رکھا ۔کلکتہ ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت منظور کئے جانے سے متعلق دستاویزات جیل حکام تک نا پہنچنے کے سبب انہیں مزید 24 گھنٹوں تک جیل میں رہنا پڑا تھا۔نوشاد نے کہاکہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں ڈر گیا ہوں تو وہ بالکل غلط ہوگا۔غلط سمجھنے والوں کو جلد ہی سب کچھ سمجھ میں آجائے گا۔بنگال کے عام لوگ ہی انہیں سمجھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میں لوگوں کے لئے لڑتا رہا ہوں اور لڑتا رہوں گا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر لگائے گئے الزامات میں سے کوئی بھی وہ ثابت نہیں ہو سکا ۔ ہم متبادل سیاست کی تلاش میں آئے ہیں۔ ہم امن و امان برقرار رکھ کر سیاست کرنے آئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ایس ایس سی، اپر پرائمری، پرائمری ٹیچر کی بھرتی میں بدعنوانی کے خلاف بات کروں گا۔ جن لوگوں نے ریاست کو بدعنوانی کا اڈہ بنا رکھا ہے انہیں جواب دینا پڑے گا۔