حیدرآباد: حیدرآباد۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے کہاکہ بہار میں ایک سکیولر حکومت کے اقتدار میں ہندوتوا جرائم میں اضافے پر تبصرہ کیا ہے۔ اویسی کا سکیولر طنز ریاست میں فی الحال برسراقتدار جے ڈی (یو) آر جے ڈی کانگریس اتحاد پر تھا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ “بہار میں “سکیولر” حکومت میں ہندوتوا جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ بعض مقاما ت پر پولیس 12سالہ رضوان پر قانونی کاروائی کرتی ہے تو دوسرے مقامات پر ایک شہری کی مدد کرنے کے بجائے اس کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں اور اس کو بھگا دیتی ہے۔ یادو تیجسوی نتیش کمار ٹیم برداران کیا نصیب کو انصاف ملے گا یا پھر افطار پارٹی کی جائے گی؟”۔ سیوان میں 12 ستمبر 2022 کے روز پیش آنے والے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد ایک 70سالہ داد ا کے ساتھ 12 سالہ رضوان کی گرفتاری کے معاملے اور بیف رکھنے کے شبہ میں حال ہی میں پیش ائے ایک مسلم شخص کے ساتھ ہجومی تشدد کے واقعہ کا اویسی حوالہ دے رہے تھے۔ ہندو ہجوم بے رحمی کے ساتھ پیٹائی کے سبب ایک مسلم 47 سالہ شخص کی موت کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے کی جس پر اپنے بھتیجے کے ساتھ بیف لے کر جانے کا انہوں نے الزام عائد کیا تھا۔ بہار کے چھپرا ضلع کے رسول پور میں 7 مارچ کے روزیہ واقعہ پیش آیا تھا۔ایک پریس ریلیز میں پولیس نے کہا ہے کہ اس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور باقی ملزمین کی تلاش کی جارہی ہے۔مکتوب میڈیا کے مطابق متوفی نصیب قریشی اور ان کا بھتیجا فیروز قریشی جس وقت گھر واپس لوٹ رہے تھے ان پر 10-15لوگوں نے حملہ کردیا۔