مظفرالاسلام کی رپورٹ
گھوسی، مئو ناتھ بھنجن: مقامی قصبہ کے قاضی پورہ واقع مدرسہ عثمانیہ میں بدھ کے روز جلسہ دستار بندی و انجمن تہذیب اللساں کا ساتواں اختتامی پورگرام حافظ مظفر الاسلام کی نظامت اور حافظ و قاری مفتی ڈاکٹر ظفر الاسلام سابق شیخ الحدیث جامعہ دارالعلوم مئو کی صدارت میں اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر 2 طلبہ نے حفظ قرآن مکمل کیا جنکو علماء اکرام کے ہاتھوں سے اُسنکے سروں پر دستارِ حفظ سے سرفراز کیا گیا۔ اور 32 طلبہ و طالبات نے قرآن پاک کا ناظرہ مکمل کیا۔ جنکو مہمانِ خصوصی کے ہاتھوں قرآن مجید کا ہدیہ پیش کیا گیا۔ اور سالانہ امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے پہلی دوسری تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں کو انعام و مڈل پہنا کر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
مدرسہ ہٰذا کے طلبہ و طالبات نے نعت، نظم، تقریر اور ثقافتی پروگرام پیش کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ اور خوب داد و تحسین وصول کئے۔
اس موقع پر صدر جلسہ حافظ و قاری مفتی ڈاکٹر ظفر الاسلام صدیقی نے قرآن اور حالات پر مکمل روشنی ڈالی۔ اور فرمایا قرآن پڑھنا اور اچھے طریقے سے پڑھنا یہ بہت ہی اچھی بات ہے، علم کوئی بھی ہو عصری ہو یا دینی جب تک اس میں محنت کے ساتھ نہ لگا جائے گا اس کے اچھے ثمرات حاصل نہیں ہو سکتے، الحمد للہ مدرسہ عثمانیہ میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم کا بہت ہی اچھا انتظام موجود ہے، اسی لئے جو باتیں مدرسے کے اندر آپ کو بتلائی جائیں دینی یا دنیاوی اعتبار سے اس کو عمل میں لانے کی پھر پور کوشش کریں۔ الحاج
عبدالمنان خان نے بتایا کی مدرسہ ہم مسلمانوں کا قلعہ اور اور ہم لوگوں کی یہ زمہ داریاں ہیں کی ہم لوگ اس کی حفاظت کریں۔ مولانا عبدالمنان کی دعا پر جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ قاضی فیض اللہ، مولانا ارشاد نعمانی، حافظ منیرالاسلام، حافظ صادق، حافظ و قاری مفتی علقمہ، مولانا محفوظ الرحمٰن نے اہم کردار ادا کیے۔
اس موقع پر حاجی افتخار احمد، ملک سراج الدین، مسعود عالم، حاجی عبد الروف، مولانا عظیم الرحمٰن قاسمی، مفتی عبدالوحید، قاری زبیر، تابش افتخار، حسان اعظمی، جمیل احمد جملہ مدرسین کے علاوہ، تکمیل ناظرہ قرآن و حفظ مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کے سرپرست اور علاقے کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔