خود کو پی ایم او کا افسر بتا کر ٹھگنے والا افسر ہوا گرفتار، زیڈ پلس سیکورٹی کے ساتھ کی تھی حساس مقامات کی سیر

ایک حیران کرنے والی خبر سامنے آ رہی ہے کہ جموں و کشمیر پولیس نے خود کو وزیر اعظم دفتر میں ٹاپ رینک کا افسر بتانے والے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے اسے سری نگر شہر سے پکڑا ہے۔ پکڑا گیا شخص گجرات کا رہنے والا ہے۔ یہ اس کا پہلا نہیں، بلکہ تیسرا وی آئی پی سفر تھا۔ ہر بار نہ صرف فائیو اسٹار ہوٹل میں سرکاری مہمان بن کر رہا بلکہ زیڈ پلس سیکورٹی میں حساس علاقوں کی سیر بھی کرتا رہا اور سرکاری سروس کا لطف اٹھاتا رہا۔ سرکاری افسر پروٹوکول بھول کر اس کی جی حضوری میں مصروف ہو جاتے تھے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق کشمیر میں ایک بار وہ فیملی کے ساتھ بھی آیا تھا اور کئی دن تک ٹھہرا تھا۔ خبروں کے مطابق ایک بار وہ اُری دورے پر گیا اور سخت حفاظت کے درمیان ہند-پاک سرحد پر کمان امن سیتو کو دیکھنے پہنچا۔ اس دوران اس کے پاس نیم فوجی دستہ کی سیکورٹی تھی۔ وہ جنوری میں روس کا بھی دورہ کر چکا ہے۔ ایڈمنسٹریٹو افسر بھلے ہی اس معاملے پر کچھ بولنے کو تیار نہ ہوں، لیکن ایک بات صاف ہے کہ اس معاملے میں ایڈمنسٹریٹو اور پولیس افسران کی ناک کے نیچے ٹھگی اور دھوکہ دہی ہوئی ہے۔

اس معاملے میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ پی ایم او کا افسر بن کر رہنے والے کرن پٹیل کو زیڈ پلس سیکورٹی کیسے ملی اور وہ چار مہینے تک جموں و کشمیر میں گھومتا رہا۔ انھوں نے کہا کہ ٹھگ کرن پٹیل خود کو وزیر اعظم دفتر کے ایک سینئر افسر کی شکل میں پیس کر کے اُری سیکٹر میں فوجی چوکیوں پر گیا اور اسے مکمل سرکاری پروٹوکول فراہم کیا گیا۔

تیجسوی یادو نے مبینہ طور پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ کھڑے کرن پٹیل کی ایک تصویر بھی شیئر کی۔ انھوں نے کہا کہ کرن پٹیل اور امت شاہ کے درمیان کیا رشتہ ہے؟ انھوں نے پوچھا کہ سرکار سے زیڈ پلس سیکورٹی کیسے حاصل کی اور کیسے وہ پی ایم او میں اسپیشل سکریٹری بنے؟ یہ ایک سنگین سیکورٹی چوک ہے اور نریندر مودی حکومت کو اس کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔ تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی حکومت نے سبھی مرکزی ایجنسیوں کو اپوزیشن لیڈران کو نشانہ بنانے کے لیے بھیجا ہے، لیکن سیکورٹی ایجنسیوں کو اس کا دھیان رکھنا ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ کرن بھائی پٹیل نے خفیہ اور اہم جانکاری حاصل کی جو قوم کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com