عدالتی جانچ کے حکم سے دفعہ 144 تک، ان 5 نکات میں جانیے عتیق کے قتل سے اب تک کیا کیا ہوا؟

اترپردیش میں عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد کا قتل کردیا گیا ہے۔ دونوں کا قتل، پریاگ راج میں میڈیکل کالج کے باہر اس وقت کیا گیا، جب وہ پولیس حراست میں میڈیا کے سوالون کا جواب دے رہے تھے۔ پولیس حراست میں لگاتار گولیاں برساکر سابق رکن پارلیمنٹ کے قتل سے پوری ریاست میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔ ریاست کی قانونی صورتحال پر اپوزیشن جماعتوں سے سوال اٹھادئیے ہیں۔ اس درمیان وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اس قتل معاملے کو لے کر بے حد سخت موڈ میں دکھائی دئیے ہیں۔ انہوں نے قتل کی عدالتی جانچ کا حکم دیا ہے۔

1- میڈیا نمائندے بن کر آئے، جئے شری رام کہا اور گولی ماردی

عتیق اور اشرف احمد کو امیش پال مرڈر کیس میں پیشی کے لیے بی وارنٹ پر پریاگ راج لایا گیا تھا۔ دونوں سے پریاگ راج کے دھومن گنج پولیس اسٹیشن میں پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔ اس کے بعد دونوں کو ان کی جیلوں میں واپس بھیجنے سے پہلے میڈیکل جانچ کے لیے پولیس ٹیم اپنی جیپ میں لے کر گئی تھی۔ جیسے ہی دونوں میڈیکل کالج کے باہر پولیس جیپ سے نیچے اترے، میڈیا ٹیموں نے انہیں گھیر لیا۔ اس دوران میڈیا نمائندے بن کر آئے 3 نوجوانوں نے پہلے جئے شری رام کے نعرے لگائے اور پھر عتیق کے سر میں پستول سے گولی ماری اور پھر اشرف پر گولی چلا دی۔ دونوں وہیں ڈھیر ہو گئے۔ تینوں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کی شناخت لولیش، سنی اور ارون موریہ کے طور پر ہوئی ہے۔ اس واقعہ میں ایک پولس اہلکار مان سنگھ اور ایک صحافی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے رات میں ہی کی میٹنگ،17 پولیس اہلکار معطل کرنے کی اطلاع

سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے رات میں ہی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، اے ڈی جی لا اینڈ اارڈر سمیت کئی اعلیٰ پولیس اہلکاروں کی ہائی لیول میٹنگ طلب کی۔ میٹنگ میں وہ اس واقعہ سے بے حد ناراض دکھائی دئیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس واقعہ کے وقت عتیق کے ساتھ ڈیوٹی پر موجود 17 پولیس اہلکاروں کو فوری معطل کرنے کے احکامات دئیے ہیں، حالانکہ اس کی تصدیق کسی بھی اعلیٰ عہدیدار نے نہیں کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے تین رکنی عدالتی کمیشن بنانے کا حکم دیا

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس واقعہ کی جانچ کے لیے تین رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ جائے واقعہ پر ایک ایک ثبوت جٹانے کے لیے فورنسک ٹیم کو بھی لگایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے حکم دیا ہے کہ عدالتی کمیشن کی جانچ میں قصوروار پائے جانے والے سبھی لوگوں پر سخت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں دفعہ 144 لاگو، کئی جگہ فلیگ مارچ

ریاست میں تشدد پھیلنے کے خدشات کو دیکھتے ہوئے فوری اثر سے دفعہ 144 لاگو کردیا گیا ہے۔ لکھنو کے حسین آباد سمیت کئی شہروں میں مسلم کمیونٹی کی اکثریت والے علاقوں میں پولیس اور پی اے سی سے فلیگ مارچ کرایا گیا ہے۔ سبھی جگہ ہائی لیول الرٹ کے احکامات دئیے گئے ہیں۔

بی جے پی وزیر نے بتایا قتل کو ‘آسمانی انصاف’

بی جے پی کے وزیر سریش کھنہ نے عتیق احمد اور اس کے بھائی کے قتل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے آسمانی انصاف بتایا ہے۔ انہوں نے کہا، جب ظلم کی انتہا ہوتی ہے تو کچھ فیصلے آسمان سے ہوتے ہیں۔ حکومت نے اس بات کی ہر طرح سے کوشش کی کہ قانون صورتحال بنائے رکھے۔ یوگی حکومت نے جرم کے خلاف ‘زیرو ٹولیرنس’ کا نعرہ دیا تھا، حکومت اس پر قائم ہے۔

(بشکریہ اردو 18 News) 

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com