نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ڈائریکٹر اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے کارکن کے پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتاری سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ آر ایس ایس ملک دشمن سرگرمیوں سے وابستہ تنظیم ہے اور اس کے لوگ صرف محب وطن ہونے کا ڈھونگ کرتے ہیں۔
پارٹی ہیڈ کوارٹر میں بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے گزشتہ ہفتے ڈی آر ڈی او کے انجینئرنگ ڈائریکٹر پردیپ کورولکر کو پاکستان کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ آر ایس ایس کے ایک سرگرم سویم سیوک پردیپ ایک خاتون کے ذریعے پاکستان کو معلومات فراہم کرتے رہے ہیں۔ وہ سنگھ کے بڑے لیڈر رہے ہیں۔ سنسکار بھارتی کے تنظیمی وزیر رہے پردیپ 14 سال سے آر ایس ایس کے رکن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پردیپ کی چار نسلیں آر ایس ایس سے وابستہ ہیں اور ان کی گرفتاری سے بی جے پی اور آر ایس ایس کا ملک دشمن چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ سنگھ اور بی جے پی کی قوم پرستی جھوٹی ہے۔ پردیپ کورولکر کا جاسوسی میں پکڑے جانے کا یہ معاملہ ملک کی سلامتی کے ساتھ کیا جا رہا کھلواڑ ہے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ اب 140 کروڑ ہندوستانیوں کو پتہ چل گیا ہے کہ آر ایس ایس جتنی حب الوطنی کا ڈرامہ کرتی ہے، اتنی ہے نہیں- حقیقت میں اس نے ملک دشمن سرگرمیاں زیادہ کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او کے عہدے پر بیٹھا شخص پاکستان کو معلومات دے رہا ہے۔ وہ آدھی رات کو پاکستان کی اس خاتون سے واٹس ایپ کے ذریعے بات کرتا تھا۔ سنگھ سے وابستہ یہ شخص اکتوبر سے پاکستان کو معلومات پہنچا رہا ہے لیکن اس کے حوالے حکومت کی آنکھ فروری میں کھلی ہے اور گزشتہ ہفتے ڈی آر ڈی او کا سربراہ دشمن ملک کو حساس معلومات پہنچانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ مودی حکومت کی مدت کار میں ہمارے سیکورٹی اور ملٹری ڈیپارٹمنٹ میں جاسوسی کے الزام میں کچھ لوگ تحقیقات کے دائرے میں آئے ہیں۔ بحریہ کے ذرائع نے بتایا کہ ہنی ٹریپ جاسوسی کیس میں اب تک 13 اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔