قرآن کی بے حرمتی پر قرارداد : بھارت سمیت کس نے حمایت کی، کس نے مخالفت؟

گزشتہ سال، بی جے پی رہنما نوپور شرما کو اس وقت پارٹی سے نکال دیا گیا تھا جب اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) نے پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے متنازعہ ریمارکس پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

نوپور شرما کے حوالے سے نہ صرف او آئی سی نے اعتراض اٹھایا تھا بلکہ اسلامی ممالک نے بھی مختلف بیانات جاری کیے تھے اور یہ بھارت کے لیے ایک غیر آرام دہ صورتحال بن گئی تھی۔

اب بھارت نے سویڈن میں قرآن جلانے کے واقعے کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں لائی گئی او آئی سی کی مذمتی قرارداد کی حمایت کی ہے۔

ہندوستان کی حمایت پر انگریزی اخبار دی ہندو کی سفارتی امور کی ایڈیٹر سہاسنی حیدر نے لکھا ہے کہ ’’ہندوستان نے سویڈن میں قرآن جلانے کے واقعہ کے خلاف اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کی قرارداد کی حمایت کی ہے۔ بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور مالدیپ نے بھی اس تجویز کی حمایت کی ہے۔

اسلامی ممالک کی تنظیم کی جانب سے پاکستان اور فلسطین کی طرف سے لائی گئی اس قرارداد کی حمایت میں 28 اور مخالفت میں 12 ووٹ پڑے۔ سات ممالک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

چین، بھارت، کیوبا، جنوبی افریقہ، یوکرین اور ویت نام جیسے ممالک نے مذمتی قرارداد کی حمایت کی۔

جبکہ یورپی یونین بشمول برطانیہ، امریکہ، فرانس، جرمنی، کوسٹاریکا، مونٹی نیگرو نے مذمتی تحریک کی مخالفت کی ہے۔

چلی، میکسیکو، نیپال، بینن، پیراگوئے جیسے ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

امریکہ اور یورپی ممالک نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق اور آزادی اظہار کے ان کے وژن کےخلاف ہے۔

ان ممالک نے حمایت کی۔

بھارت، چین، پاکستان، بنگلہ دیش، الجیریا، ارجنٹائن، بولیویا، کیمرون، کیوبا، اریٹیریا، گبون، گیمبیا، آئیوری کوسٹ، قازقستان، کرغزستان، ملاوی، ملائیشیا، مالدیپ، مراکش، قطر، سینیگال، صومالیہ، جنوبی افریقہ، سوڈان، یوکرین، متحدہ عرب امارات، ازبکستان، ویتنام۔

ان ممالک نے مخالفت کی۔

امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، بیلجیم، کوسٹا ریکا، جمہوریہ چیک، فن لینڈ، لتھوانیا، لکسمبرگ، مونٹی نیگرو، رومانیہ،

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com