صوبہ بہار میں ذات اور مذہب کے لحاظ سے آبادی کی مردم شماری

بہار میں ذات پ پات ر مبنی مردم شماری کی رپورٹ 2 اکتوبر 2023 کو جاری کر دی گئی۔ نتیش کمار حکومت نے بہار کی آبادی کے ذات پات پر مبنی اعداد و شمار سے صورتحال کا تجزیہ کرنے کی درخواست کی تھی اور ریکارڈ کے مطابق اس خاص ریاست کی آبادی 13 کروڑ سے زیادہ ہے۔
صوبہ بہار ذات پر مبنی مردم شماری کی تعداد
بہار بھارت کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے۔ بہار ذات پات کی مردم شماری کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 27.1 فیصد آبادی پسماندہ طبقات سے ہے، جبکہ 36 فیصد انتہائی پسماندہ طبقات (EBC) سے ہیں، 19.7 فیصد درج فہرست ذاتوں سے ہیں، اور 1.7 فیصد بہار میں درج فہرست قبائل سے ہیں۔
نمبرشمار نمبرشمار تعداد آبادی (فیصد ٪)
1 پسماندہ طبقات 3,54,63,936 27.1286%
2 انتہائی پسماندہ طبقہ 4,70,80,514 36.0148%
3 درج فہرست ذات 2,56,89,820 19.6518%
4 درج فہرست قبائل 21,99,361 1.6824%
5 غیر محفوظ زمرہ 2,02,91,679 15.5224%
ٹوٹل 13,07,25,310 100%

ترقیاتی کمشنر وویک سنگھ کے ذریعہ فراہم کردہ ایک اسٹڈی کے مطابق۔ 15.5 فیصد لوگ اعلیٰ ذاتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ریاست میں مجموعی طور پر 131 ملین سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔ اسٹڈی سے پتہ چلتا ہے کہ یادو برادری، جسے “بہار جاتی آدھارت گاننا” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سب سے بڑا ذیلی گروپ ہے، جو تمام او بی سی زمروں کا 14.27 فیصد ہے۔
بہار ذات مردم شماری رپورٹ 2023
بہار حکومت نے 2 اکتوبر 2023 کو ذات پات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ جاری کی ہے اور کاسٹ پر مبنی ریکارڈ جاری کیا ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں سے یہ عمل جاری ہے اور آخر کار رپورٹ سب کے سامنے ہے اور جو ریکارڈ پیش کیا گیا ہے وہ بتا رہا ہے کہ بہار کی کل آبادی 13 کروڑ سے زیادہ ہے۔
بہار ذات مردم شماری رپورٹ
بہار صوبہ
انڈیا ملک
اکتوبر 2023، 2 پیر رپورٹ جاری کی گئی۔
نتیش کمار کی طرف سے جاری
+ 13 کروڑ بہار کی آبادی

واٹس ایپ چینل
اپوزیشن اتحاد “انڈیا” کی طرف سے حکومت پر ملک بھر میں ذات پات پر مبنی سروے کرانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا ہے۔ ترنمول کانگریس کی جانب سے ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپوزیشن اتحاد کی خواہش کی توثیق کرنے سے انکار کے نتیجے میں، اب اس مطالبے پر اپوزیشن اتحاد کے اندر اختلافات ہیں۔
بہار ذات پات مردم شماری سروے 2023 کا نتیجہ
7 جنوری کو، بہار کی حکومت نے دو مرحلوں پر مشتمل ذات پات کا سروے شروع کیا۔ بہار کے 38 اضلاع کی جانچ کے بعد خاندانوں کے مالی حالات کے ساتھ ان کی ذات پات کو بھی نوٹ کیا گیا۔ جبکہ سپریم کورٹ (ایس سی) پٹنہ ہائی کورٹ کے ایک حکم نامے کے خلاف درخواستوں کی سماعت جاری رکھے ہوئے ہے جس نے موجوده انتخابات کے انعقاد کی اجازت دی تھی، وہیں ذات پات پر مبنی سروے کو اب عام کر دیا گیا ہے۔ کاسٹ [ذات پات] کے حساب سے ریکارڈ ذیل میں ذکر کیے گئے ہیں۔
14.26% یادو
2.87% بھومیہار
3.65% برہمن
4.27% کویری
2.87% کرمی
0.6% کايستھ
5.2% موچی، چمار، رویداس
3.08% موسہر
3.45% راجپوت
2.31% بنیا
2.6% ملاح

پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو، جس نے ریاست کے فیصلے کی حمایت کی تھی، کو موجودہ سماعت میں اس وقت چیلنج کیا جا رہا تھا جب مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں مداخلت کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

بہار ذات مردم شماری 2023 کا ڈیٹا
بھومیہار آبادی کا 2.86 فیصد ہیں جبکہ برہمنوں کی تعداد 3.66 فیصد ہیں۔ محفوظ شدہ آبادی بالترتیب 4.27 فیصد کشواہا اور 2.87 فیصد کرمی پر مشتمل ہے۔ ریاست کی آبادی کا 81.99 فیصد ہندو ہیں، جبکہ مسلمانوں کی تعداد 17.70 فیصد ہے۔
[حالانکہ تمام دلتوں اور پچھڑوں کو ہندووں کے زمرے میں داخل کرنا یہ ہندو مہاسبھا کی چال ہے، بامسیف کے مطابق دلت قطعاً ہندو نہیں ہیں۔ بلکہ وے ریڈ انڈین کی طرح مولنیواسی یعنی بھارت کے اصل باشندے ہیں]
ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر وزیر اعلی نتیش کمار کے ایک ٹویٹ کے مطابق، تمام شعبوں کو ترقی دینے کی ریاستی حکومت کی کوششوں سے اس اسٹڈی/سروے سے فائدہ حاصل ہوگا۔ سروے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قانونی چیلنجوں اور اعتراضات پر وزیر اعلیٰ کو قابو میں لینا پڑا تھا۔ اور تمام بھارتی ریاستوں کیلئے ایک مثال ہے جس سے پتہ چلے گا کہ غریب اور کچلے ہوئے کی تعداد اس مزعوم ترقی یافتہ بھارت میں کيا ہے۔
بہار دو مرحلہ وار کاسٹ سروے 2023
7 جنوری کو بہار حکومت نے دو مرحلوں پر مشتمل ذات پات کا سروے شروع کیا۔ بہار کے 38 اضلاع کی جانچ کے بعد خاندانوں کے مالی حالات کے ساتھ ان کی ذات پات کو بھی نوٹ کیا گیا۔ جبکہ سپریم کورٹ (ایس سی) پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستوں کی سماعت جاری رکھے ہوئے ہے جس نے جاری سروے کے انعقاد کی اجازت دی تھی، اب ذات پات پر مبنی سروے کو عام کر دیا گیا ہے۔
پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو، جس نے ریاست کے فیصلے کی حمایت کی تھی، کو موجودہ سماعت میں اس وقت چیلنج کیا جا رہا تھا جب مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں مداخلت کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
بہار میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کا فائدہ
بہار میں ذات پات پر مبنی مردم شماری ہر ایک کے لیے مددگار ثابت ہوگی اور ریاست کو سماج کے متنوع حصوں کی ترقی کے لیے کوششوں مزید ممد و معاون ہوگی، چیف منسٹر نے اگست میں اس عمل کے مکمل ہونے کے پر زور دیا تھا۔
ذات پات پر مبنی گنتی کے خلاف کچھ پارٹیوں کی مخالفت پر ایک سوال کے جواب میں، کمار نے کہا کہ سروے کرانے کا فیصلہ بی جے پی سمیت ریاست کی تمام بڑی جماعتوں کے قائدین کے متفقہ ووٹ کے بعد کیا گیا ہے۔
ذات پات پر مبنی مردم شماری بہارہی میں کیوں؟
اپوزیشن اتحاد انڈیا کی طرف سے حکومت پر ملک بھر میں ذات پر مبنی سروے کرانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا ہے۔ ترنمول کانگریس کی جانب سے ذات پات کی مردم شماری کرانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپوزیشن اتحاد کی خواہش کی توثیق کرنے سے انکار کے نتیجے میں، اب اس مطالبے پراپوزیشن اتحاد کے اندر اختلافات ہیں۔ راہول گاندھی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر کانگریس مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات جیت جاتي ہے، تو نومبر میں ذات پات کی مردم شماری ہونے کی توقع ہے، وہ صوبہ بہار جیسی سروے کی کارروائی کریں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com